جب دیا رنج بتوں نے۔۔۔، بنڈی سنجے نے کھائی بھگوان کی قسم
انہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو چیلنج کیا کہ وہ اسی مندر میں آکر قسم کھائیں کہ انہوں نے اس ڈرامہ کی اسکرپٹ نہیں لکھی ہے۔
حیدرآباد: تلنگانہ بی جے پی کے صدر بنڈی سنجے نے جمعہ کو یادادری لکشمی نرسمہا سوامی مندر میں قسم اٹھائی کہ کہ ان کی پارٹی، بی جے پی، تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آر ایس) کے ایم ایل ایز کو خریدنے کی کوششوں میں ملوث نہیں ہے۔
بنڈی سنجے، اپنی پارٹی کے کئی قائدین کے ہمراہ یادگیری گٹہ کے مندر پہنچے اور پجاریوں کی موجودگی میں دیوی دیوتاؤں کے قدموں میں سر رکھ کر قسم کھاتے ہوئے یہ دعویٰ کیا کہ ان کی پارٹی کسی بھی طرح سے ’’ایم ایل ایز کے شکار‘‘ کیس میں ملوث نہیں ہے۔
انہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو چیلنج کیا کہ وہ اسی مندر میں آکر قسم کھائیں کہ انہوں نے اس ڈرامہ کی اسکرپٹ نہیں لکھی ہے۔
بنڈی سنجے نے یادادری مندر پہنچنے سے پہلے ٹی آر ایس سربراہ کے سی آر سے تاریخ اور وقت طے کرنے کو کہا تھا کہ مندر پہنچ کر قسم کھائی جائے تاہم ٹی آر ایس سربراہ کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا جس کے بعد بنڈی نے اعلان کیا کہ وہ جمعہ کو مندر جاکر قسم کھائیں گے۔
بنڈی سنجے، جو ایک رکن پارلیمنٹ بھی ہیں، منگوڈو سے مندر کے لئے روانہ ہوئے۔ وہ منگوڈو میں ہی مقیم ہیں اور 3 نومبر کو ہونے والے ضمنی انتخاب کے لئے زور و شور سے انتخابی مہم چلا رہے ہیں۔
پولیس نے کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی روک تھام کے لئے سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے تھے۔ قیاس آرائیاں کی جارہی تھیں کہ پولیس بنڈی سنجے کو مندر جاتے ہوئے گرفتار کر سکتی ہے لیکن انہیں نہیں روکا گیا۔
تاہم دوسری طرف حکمراں پارٹی ٹی آر ایس ورکرس کی بڑی تعداد نے یادگیری گٹہ میں ایک ریلی نکالی اور بنڈی سنجے سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ سیاسی مفادات کے لئے یادادری سری لکشمی نرسمہا سوامی مندر کا دورہ کرکے اس کے تقدس کو پامال نہ کرے۔
ایک ہزار سے زیادہ ٹی آر ایس کارکنوں نے سیاہ پرچم تھامے ریلی میں حصہ لیا اور بنڈی سنجے ڈاؤن ڈاؤن اور بنڈی سنجے واپس جاؤ کے نعرے لگائے۔
مندر میں قسم کھانے کے بعد بنڈی سنجے نے الزام لگایا کہ ٹی آر ایس نے بی جے پی کا امیج خراب کرنے کے لئے جھوٹا الزام لگایا ہے۔ انہوں نے منگوڈو ضمنی انتخاب کے پیش نظر اسے ٹی آر ایس کی سازش قرار دیا۔
تلنگانہ بی جے پی کے صدر نے یہ بھی الزام لگایا کہ ٹی آر ایس نے ضمنی انتخاب میں شکست کے خوف سے سستے حربے کا سہارا لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس کی تمام سازشوں کے باوجود بی جے پی منگوڑو ضمنی انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹی آر ایس نے بغیر کسی ثبوت کے یہ الزام لگایا۔ اس نے عدالت میں کوئی ثبوت بھی پیش نہیں کیا۔ انہوں نے اس معاملے کی مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی) سے جانچ کرانے کا مطالبہ کیا تاکہ سچائی سامنے آسکے۔ انہوں نے بتایا کہ بی جے پی پہلے ہی سی بی آئی تحقیقات کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع ہوچکی ہے۔
واضح رہے کہ سائبرآباد پولیس نے چہارشنبہ کی رات حیدرآباد کے قریب ایک فارم ہاؤس سے بی جے پی کے تین مبینہ ایجنٹوں کو اس وقت گرفتار کیا تھا جب وہ ٹی آر ایس کے چار ایم ایل ایز کو بھاری رقم کی پیشکش کے ساتھ راغب کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔
دہلی کے رام چندر بھارتی، حیدرآباد کے نندا کمار اور تروپتی کے سمہا جی سوامی کو پولیس نے ٹی آر ایس ایم ایل اے پائلٹ روہت ریڈی کی خفیہ اطلاع پر چھاپے مارکر گرفتار کیا تھا۔
پولیس کو اپنی شکایت میں روہت ریڈی نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے ایجنٹوں نے انہیں 100 کروڑ روپے اور تین دیگر ایم ایل ایز کو فی کس 50 کروڑ روپے کی پیشکش کی ہے۔