حکومت‘ انتخابی وعدوں کو پورا کرنے کی پابند: ریونت ریڈی
چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس حکومت میں گروپ۔I امتحان اور ڈی ایس سی کا انعقاد عمل میں نہیں لایا گیا۔ انہوں نے سوال کیا تلنگانہ کے 4 کروڑ عوام کی جدوجہد سے قائم ہوا ہے یا کے سی آر خاندان کے 4 افراد سے قائم ہوا؟
حیدرآباد: چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا ہے کہ کانگریس حکومت عوام سے کئے گئے تمام وعدوں پر عمل آوری کی پابند ہے۔ وہ آج ضلع نلگنڈہ میں پرجا پالنا اتسو جلسہ عام سے خطاب کررہے تھے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ 7 دسمبر 2024 بھی 2 جون 2014 کی طرح اہمیت کا حامل ہے۔
اس روز نلگنڈہ کے پورتی گڈہ میں کونڈا لکشمن باپو جی نے تلنگانہ تحریک کے پہلے مرحلے کا آغاز کرتے ہوئے اپنے عہدے کو قربان کردیا تھا۔ سری کانت چاری نوجوان کا جنہوں نے تلنگانہ کے لئے اپنی جان کو قربان کردیا‘ کا بھی تعلق نلگنڈہ سے تھا۔ تحریک کے دوسرے مرحلے میں کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی نے وزارت کے عہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔
تاہم اندراماں راج میں وینکٹ ریڈی نے دوبارہ وزارت میں شامل کئے گئے۔ چیف منسٹر نے کہا کہ تلنگانہ تحریک میں ضلع نلگنڈہ کے رول کو فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ جب بھی ہم نلگنڈہ میں قدم رکھتے ہیں‘ ہمیں رضاکاروں کے خلاف مسلح تحریک یاد آتی ہے۔
نلگنڈہ کے کئی قائدین بشمول ملو سوراجیم‘ روی نارائن ریڈی اور دھرما بھکشم اس سرزمین سے اپنی جدوجہد آزادی کا آغاز کیا تھا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کانگریس حکومت نلگنڈہ کے 500 دیہاتوں میں پینے کا پانی سربراہ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
ہم برہمنا ویلمالہ پروجیکٹ کو مکمل کرتے ہوئے ایک لاکھ ایکڑ اراضی کو سیراب کریں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر دور حکومت اور متحدہ آندھراپردیش میں نلگنڈہ کو نظر انداز کردیا گیا۔ ضلع کے عوام کی تائید سے کانگریس کے 11 اراکین اسمبلی نے کامیابی حاصل کی۔
نلگنڈہ کے رکن پارلیمنٹ نے جنوبی ہند میں سب سے زیادہ ووٹوں کی اکثریت سے کامیابی حاصل کی ہے۔ حکومت نلگنڈہ پروجیکٹس کی تکمیل کے لئے ایک ہزار کروڑ روپے جاری کرنے تیار ہے۔ ہم کرشنا ندی سے اس علاقہ کو پانی سربرہ کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ نلگنڈہ نہ صرف ریاست بلکہ انڈیا کا طاقتور ضلع بن سکے۔
انہوں نے کہا کہ جاریہ سال تلنگانہ نے ملک بھر میں چاول کی پیداوار میں ریکارڈ قائم کیا ہے‘ جبکہ نلگنڈہ ضلع نے 5 لاکھ 12 ہزار ایکڑ اراضی پر چاول کی پیداوار کرتے ہوئے پہلا مقام حاصل کیا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ کے سی آر نے صرف فام ہاوز میں سونے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا۔
اب جبکہ قائد اپوزیشن کا عہدہ حاصل کرنے کے بعد بھی کے سی آر نے اپنی عادت تبدیل نہیں کی۔ چیف منسٹر نے کہا کہ بی آر ایس حکومت میں گروپ۔I امتحان اور ڈی ایس سی کا انعقاد عمل میں نہیں لایا گیا۔ انہوں نے سوال کیا تلنگانہ کے 4 کروڑ عوام کی جدوجہد سے قائم ہوا ہے یا کے سی آر خاندان کے 4 افراد سے قائم ہوا؟
چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت نے اندرون ایک سال 55,143 نوجوانوں کو نوکریاں دی ہیں۔ انہوں نے بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا کو مشورہ دیا کہ وہ تلنگانہ کے دورہ پر نہ آئیں اور نہ ہی غیر ضروری بات کریں۔ چیف منسٹر نے سوال کیا کہ کیا مختلف ریاستوں کی بی جے پی حکومتوں نے اندرون ایک سال 55 ہزار نوجوانوں کو نوکریاں دی ہیں؟
اگر ثابت کردیں تو وہ (ریونت ریڈی) دہلی آکر وہاں کی زمین پر اپنی ناک رگڑیں گے۔ بصورت دیگر آپ تلنگانہ حکومت کو مبارکباد دیں۔ چیف منسٹر نے بی جے پی کے مرکزی وزرا کشن ریڈی اور بنڈی سنجے کو مشورہ دیا کہ وہ کے ٹی آر اور ہریش راؤ کی باتوں میں نہ آئیں۔
ورنہ تمہاری عزت بھی کم ہو جائے گی۔ چیف منسٹر نے کے سی آر اور مودی کو چالینج کیا کہ انہوں نے تلنگانہ کے لئے کیا کارنامہ انجام دیا ہے؟ چیف منسٹر نے کہا کہ ان کی حکومت مستقبل میں 50 ہزار ایکڑ اراضی پر نیا شہر قائم کررہی ہے اور موسیٰ ندی کو خوبصورت بنانے کا بیڑہ اٹھایا ہے۔
چاہے کتنی مشکل کیوں نہ ہو ہم اس پروجیکٹ کو پورا کرکے رہیں گے۔ قبل ازیں چیف منسٹر نے نلگنڈہ کے جی وی کے گوڑم میں گورنمنٹ میڈیکل کالج اور یادادری تھرمل پاور پلانٹ کے دوسرے مرحلہ کا افتتاح انجام دیا۔ اس جلسہ میں ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکہ‘ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی‘ این اتم کمار ریڈی اور دیگر وزراء نے شرکت کی۔