اڈانی کے 100 کروڑ کے عطیہ کو قبول نہ کرنے حکومت کا فیصلہ، چیف منسٹر ریونت ریڈی کااعلان
چیف منسٹر نے کہا اڈانی پر کسی ملک یا ریاست میں بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے الزامات پر ہم اخلاقی طور پر اڈانی کے عطیہ کو واپس کر رہے ہیں ہم کسی تنازعہ میں ملوث نہیں ہونا چاہتے ہیں ہم کو حکومت کی شبیہ خراب کرنا نہیں ہے۔
حیدرآباد: چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے گوتم اڈانی کی جانب سے ینگ انڈیا یونیورسٹی کے قیام کے لئے اعلان کردہ ایک سو کروڑ روپے کے عطیہ کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔آج اپنی قیامگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چیف منسٹر نے اڈانی فاؤنڈیشن سے خواہش کی کہ وہ عطیہ کی رقم کو ریاست کے خزانہ میں منتقل نہ کریں۔انہوں نے کہا اڈانی کی جانب سے ایک نیک کام کے لیے عطیہ دیا گیا تھا-
تاہم موجودہ حالت کے پیش نظر ریاستی کابینی رفقا نے اس عطیہ کو قبول نہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے خواہش کی کہ وہ محض تنقید کرنے کے بجاے تعمیری کردار ادا کریں۔اپنے دورے دہلی کی وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس دورے کا مقصد اسپیکر پارلیمنٹ اوم برلا کی دختر کی شادی میں شرکت کرنا ہے۔
انہوں نے کہا وہ، اتم کمار ریڈی اور کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی گزشتہ پارلیمنٹ کے ممبر تھے اور اس بنا پر اوم برلا نے انہیں اپنی بیٹی کی شادی میں شرکت کی خواہش کی تھی اسی لیے ہم دہلی جا رہے ہیں۔
ہمارا مقصد کسی کی قدم بوسی کرتے ہوئے اپنے مفادات کی تکمیل کرنا یا اپنی گرفتاری کو رکوانے کی کوشش کرنا نہیں ہے.چیف منسٹر نے کہا ہم 26 نومبر کودہلی میں دستیاب مرکزی وزرا سے ملاقات کرتے ہوئے ریاست میں ایرپورٹس، قومی شاہراوں آبی پروجیکٹس اور دیگر امور پر بات کریں گے۔
چیف منسٹر نے کہا ہمارے دورے میں کابینہ میں توسیع یا دیگر امور پر کوئی بات نہیں ہوگی جیسا کہ ذرا ئع ابلاغ میں بتایا گیا ہے۔ انہوں نے میڈیا سے اپیل کی کہ وہ قیاس آرائیوں سے دور رہے۔ انہوں نے کہا ہمارا مقصد ریاست کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے اور ہم اپنی ریاست اور عوام کی ترقی کے لیے سنجیدہ ہیں۔
چیف منسٹر نے کہا اڈانی پر کسی ملک یا ریاست میں بدعنوانیوں میں ملوث ہونے کے الزامات پر ہم اخلاقی طور پر اڈانی کے عطیہ کو واپس کر رہے ہیں ہم کسی تنازعہ میں ملوث نہیں ہونا چاہتے ہیں ہم کو حکومت کی شبیہ خراب کرنا نہیں ہے۔
تاہم ہم اپوزیشن قائدین پر واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ اگر کوئی ریاست میں سرمایہ کاری کے لیے آگے آتے ہیں تو ہم انکا استقبال کریں گے۔انہوں نے سابق حکمرانوں پر الزام لگایا کہ اڈانی مسئلہ پر وہ دہرے نظریہ کا مظاہرہ کر رہے ہیں جب وہ حکومت میں تھے تو اڈانی کے جہازوں میں سفر کرتے تھے اور آج کانگریس حکومت پر تنقید کر رہے ہیں۔انہوں نے اپوزیشن قائدین کو مشورہ دیا کہ وہ تعمیری کردار ادا کریں اور ریاست کی ترقی میں حکومت کا ساتھ دیں۔