دہلی

ہندوستان مسلم آبادی کے لحاظ سے دنیا کا دوسرا بڑا ملک: نرملا سیتارامن

مسلمانوں کے خلاف تشدد کے بارے میں مغربی ذرائع ابلاغ میں خبروں پر تنقید کرتے ہوئے آج وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے کہا کہ جو ایسے مسائل پر اظہارِ خیال کرتے ہیں وہ یہاں آئیں اور زمینی حقائق کو دیکھیں۔

نئی دہلی: ہندوستان میں اقلیتوں خصوصیت کے ساتھ مسلمانوں کے خلاف تشدد کے بارے میں مغربی ذرائع ابلاغ میں خبروں پر تنقید کرتے ہوئے آج وزیر فینانس نرملا سیتا رامن نے کہا کہ جو ایسے مسائل پر اظہارِ خیال کرتے ہیں وہ یہاں آئیں اور زمینی حقائق کو دیکھیں، کیوں کہ ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی دنیا میں دوسری بڑی آبادی ہے اور اقلیتیں نہ صرف بھرپور طریقہ سے ترقی کررہی ہیں، انہیں یہاں ترغیبات دی جارہی ہیں اور وہ ملک میں اپنی تجارت کو بڑھا رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
عمران خان سے بات چیت ممکن: اسحق ڈار
ناپاکی کا دھبہ صاف نہ ہو
کینڈا میں مسلمانوں کیلئے حلال رہن کیلئے قانون سازی
مودی حکومت کا آخری عبوری بجٹ پیش۔ وزیر فینانس نرملاسیتارمن کی لوک سبھا میں تقریر
حج کی محفوظ رقم اور زکوۃ

جاریہ امریکی دورے کے دوران واشنگٹن میں واقع پیٹرسن انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل اکنامکس سے وابستہ اڈم پوسن کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے وزیر فینانس نے پاکستان کی مثال پیش کرتے ہوئے کہا کہ اسے ایک اسلامی ملک کے طور پر قائم کیا گیا، جس میں اقلیتوں کے ساتھ یکساں سلوک کا وعدہ کیا گیا تھا، تاہم وہاں اقلیتوں حتیٰ کہ چند مسلم فرقوں جو اکثریتی فرقے کے عقائد کو قبول نہیں کرتے کا صفایا کیا جارہا ہے اور ان کی آبادی گھٹائی جارہی ہے۔

 اس کے مقابلہ میں ہندوستان میں اقلیتیں 1947ء کے بعد سے نہ صرف تعداد کے لحاظ سے بلکہ تجارتی میدان میں بھی پُرامن طور پر آگے بڑھ رہی ہیں۔ انھیں ملک میں اسکالر شپ دیئے جارہے ہیں۔ ہندوستان میں مسلمانوں کی آبادی دنیا کی دوسری بڑی آبادی ہے۔

 اس کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ بیرونی سرمایہ کار ہندوستان آرہے ہیں، لہٰذا وہ یہ کہنا چاہتی ہیں کہ زمینی حقائق دیکھے بغیر جو لوگ ایسی خبروں کو سنتے ہیں وہ مہربانی کرکے وہاں (ہندوستان) آئیں اور اپنے طور پر حقائق کا مشاہدہ کریں۔

ہندوستان میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی خبروں اور اپوزیشن ارکانِ پارلیمان کا موقف ختم کرنے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر انہوں نے یہ ردّ ِ عمل ظاہر کیا۔ دریں اثنا ہندوستانی معیشت میں لچک کے موضوع پر وزیر فینانس نے کہا کہ اس کا سبب ہندوستانیوں کا فطرتاً کاروباری ہونا ہے۔

 مصائب اور زندگیوں کے ضائع ہونے کے باوجود ہندوستان نے کووِڈ 19 وبا کے چیلنج سے نمٹ سکا اور ایک دوسرے کی مدد بھی کی۔ مقررکردہ نشانہ کے ذریعہ حکومت نے عوام کی مدد کی اور انسانی بنیادوں پر اقدامات روبہ عمل لائے۔

سپلائی کے تسلسل میں خلل کے بارے میں وزیر فینانس نے کہا کہ ہمہ قومی کمپنیاں (ایم این سی) محتاط ہوگئیں اور انھوں نے پیداوار کا رخ موڑ دیا۔ ہندوستان عالمی سطح پر سپلائی کے تسلسل میں زیادہ اہم رول ادا کرنے تیار ہے۔ ہندوستان اپنے ہنرامن د نوجوانوں اور اندرونِ ملک وسیع مارکٹ کے لیے پرکشش ہے۔

ہندوستان کے مستقبل کے مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے سیتا رامن نے کہا کہ امکنہ، برقی، حمل و نقل وغیرہ جیسی شہریوں کی بنیادی سہولتیں فراہم کرنے میں ملک نکتہ عروج کو پہنچ گیا ہے۔ مالیاتی مشمولیت پر زور دیا گیا ہے، تاکہ ہر شہری کا اپنا بینک اکاؤنٹ ہو اور اس کو حکومت سے ملنے والے فوائد راست پہنچ سکیں اور وہ بااختیار ہوسکیں۔