دہلی

حکومت نے امبانی کے بیٹے کی شادی کیلئے ایرپورٹ کی سطح کو تبدیل کردیا: کانگریس

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جئے رام رمیش نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ جب ان کے سرمایہ دار دوستوں کی مدد کی بات آتی ہے تو مسٹر مودی کچھ بھی کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں۔

نئی دہلی: کانگریس نے جمعہ کو کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی مرکزی حکومت اصول و ضوابط کو طاق پر رکھ کر سرمایہ داروں کو سہولیات فراہم کرتی ہے اور اس کی تازہ مثال صنعتکار کے بیٹے کی شادی کا موقع ہے جب حکومت نے جام نگر ایئرپورٹ کو بین الاقوامی درجہ دے دیا۔

متعلقہ خبریں
9 نومبر کی تاریخ گزرگئی، اتراکھنڈمیں یو سی سی لاگو نہ ہونے پر کانگریس کا طنز
مدینہ منورہ کے سرکاری اسپتالوں کی صلاحیت میں اضافہ
حیدرآباد انٹرنیشنل ایرپورٹ پر ’اسمارٹ ٹرالیز‘ متعارف (ویڈیو)
ریزرویشن کی بالائی حد، مودی اپنا موقف واضح کریں: کانگریس
ہندوستان ایک ملک ایک سول کوڈ کی طرف بڑھ رہا ہے: نریندر مودی (ویڈیو)

کانگریس کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج جئے رام رمیش نے آج یہاں جاری ایک بیان میں کہا کہ جب ان کے سرمایہ دار دوستوں کی مدد کی بات آتی ہے تو مسٹر مودی کچھ بھی کرنے کو تیار ہوجاتے ہیں۔ ارب پتی مکیش امبانی کے بیٹے کی شادی کے لیے جام نگر ایئرپورٹ کو 10 دن کے لیے بین الاقوامی ہوائی اڈہ قرار دے دیا گیا۔

 ٹیکس دہندگان کے پیسے کو مسافر ٹرمینل کا سائز دوگنا کرنے کے لیے استعمال کیا گیا تاکہ شادی میں آنے والے مہمانوں کو تکلیف نہ ہو۔ جام نگر ہوائی اڈہ پاکستان کی سرحد کے نزدیک ہے اور ملک کی سلامتی کے لیے حساس ہے۔ اس کے باوجود شادی کی تقریب میں آنے والے مہمانوں کے پرائیویٹ جیٹ طیاروں کے لیے فضائیہ کے اس حساس ‘ٹیکنیکل ایریا’ کو استعمال کرنے کی اجازت دے دی گئی۔

انہوں نے کہا، "مسٹر مودی نے اپنا پورا سیاسی کیرئیر اپنے ارب پتی دوستوں کی مدد کرنے میں صرف کیا ہے۔ اس کی ایک حالیہ مثال یہ ہے کہ جب انہوں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ پرائیویٹ ہاتھوں میں جانے والے تمام چھ ہوائی اڈے اڈانی کے پاس جائیں۔

 دونوں کمپنیوں کو ہندوستان کی ائیرلائن مارکٹ کے 90 فیصد پر قبضہ کرنے کی اجازت دی گئی اور کارپوریٹس کے 14.5 لاکھ کروڑ روپے کے قرضے معاف کر دیے گئے۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا، "اس دوران ملک کے غریبوں کے گھر بلڈوزر راج کے دوران گرائے دیئے گئے اور کسانوں پر گولیاں چلائی گئیں۔ پاسپورٹ منسوخ کر دیے گئے۔

 ریلوے کے مسافروں، جن میں زیادہ تر غریب اور متوسط ​​طبقے آتے ہیں، انہیں ٹکٹ کی قیمتوں میں 10 فیصد سالانہ اضافہ کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اے سی فرسٹ کلاس سیٹوں کے لیے ان کی سلیپر سیٹیں ہٹادی جاتی ہیں اور بزرگ شہریوں سے 3700 کروڑ روپے کی رعایتیں چھین لی گئی ہیں۔ ان کی ترجیحات واضح ہیں- سوٹ-بوٹ-لوٹ۔ جھوٹ۔