حیدرآباد

بی جے پی اور کانگریس تلنگانہ کیلئے بڑا خطرہ:جی سکھیندرریڈی

سکھیندرریڈی نے کہا کہ بیارم اسٹیل پلانٹ، وشاکھاپٹنم اسٹیل اور صنعتوں کے معاملے میں بی جے پی کا رویہ نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے جیسا ہے۔انہوں نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ حیدرآباد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی کی تقریر وزیراعلی کے چندرشیکھرراو پر نکتہ چینی کرنے تک ہی محدود رہی۔

حیدرآباد: صدرنشین تلنگانہ قانون ساز کونسل جی سکھیندرریڈی نے کہا ہے کہ بی جے پی اور کانگریس تلنگانہ کے لیے بڑا خطرہ بن گئی ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ ان دونوں قومی پارٹیوں کی نظراقتدار پر ہے۔

متعلقہ خبریں
دھان کی خریداری میں دھاندلیوں کی سی بی آئی جانچ کروائے گی:بی جے پی
راجیہ سبھا کی مخلوعہ نشست کیلئے ہنمنت راؤ دعویدار
10سال سے ملک کی آواز ہم نے نہیں آپ نے سلب کر رکھی تھی، مودی پر کانگریس کا پلٹ وار
منی پور کا مسئلہ پارلیمنٹ میں پوری طاقت سے اٹھایا جائے گا: راہول گاندھی
ٹی سرینواس یادو کی کانگریس میں شمولیت کی قیاس آرائی

ضلع نلگنڈہ میں اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے بی جے پی اور کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوں نے بی جے پی لیڈروں پر وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کے خلاف سازش کا الزام لگایا کیونکہ وہ مرکز میں برسراقتدار بی جے پی حکومت کی مخالفت کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیارم اسٹیل پلانٹ، وشاکھاپٹنم اسٹیل اور صنعتوں کے معاملے میں بی جے پی کا رویہ نجی کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے جیسا ہے۔انہوں نے وزیراعظم کے حالیہ دورہ حیدرآباد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ مودی کی تقریر وزیراعلی کے چندرشیکھرراو پر نکتہ چینی کرنے تک ہی محدود رہی۔

 انہوں نے برہمی کا اظہار کیا کہ بی جے پی وزیراعلی کے خلاف الزامات لگا کر وزیراعلی کو بدنام کرنے کی سازش کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ حیدرآباد وجئے واڑہ ہائی وے کو تین سال پہلے 6 لین کا ہونا چاہئے تھا لیکن ابھی تک اسے مکمل نہیں کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مرکزی وزیر گڈکری کو اے ایچ 65 سے 565 ہائی وے کو جوڑنے کے لیے کئی مکتوبات روانہ کئے تاہم اس پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔

 انہوں نے مرکزی وزیر کشن ریڈی اور بی جے پی لیڈروں کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ بی جے پی نے مہنگائی کے علاوہ عوام کو کچھ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ ملک میں وفاقی نظام کو بچانے کی کوششیں کررہے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ اگر ریاست میں ترقیاتی اور فلاحی اسکیموں کو جاری رکھنا ہے تو بی آر ایس کو ایک بار پھر اقتدار میں آنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی حکومت، آندھراپردیش تنظیم نو قانون میں کئے گئے وعدوں کو پورا کرنے میں ناکام رہی۔

a3w
a3w