منی پور کے حالات پرحکومت فوری توجہ اورشر پسندی پر لگام دے:آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ
انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ منی پور کو نیشنل کیلامیٹی ( National Calamity)قرار دے کر فی الفور وہاں کے حالات پر قابو پائے، ریاستی حکومت کو برخاست کرے۔
نئی دہلی: ریاست منی پور میں دو کوکی ( عیسائی ) قبائلی خواتین کی اجتماعی عصمت دری و عریاں پریڈ کی دو ماہ پرانی جو ویڈیوپر آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ نےسخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پورے ملک کے اجتماعی ضمیر کو شرمسار کردیا ہے اور آل انڈیا مسلم پرسنل لا بور ڈ اس انتہائی شرمناک، حیاء سوز اور ظالمانہ واقعہ کی پرزور مذمت کرتا ہے۔
مسلم پرسنل لا بورڈ کے ترجمان ڈاکٹر سید قاسم رسول الیاس نے ایک پریس بیان میں دعوی کیاہے کہ دو ماہ قبل وقوع پذیر واقعہ کی اب جو ویڈیو وائرل ہوئی ہے وہ اس حقیقت سے پردہ اٹھاتی ہے کہ جب فسطائی ذہنیت، شدید نفرت و تعصب، اکثریتی زعم اورحکومتی سرپرستی کے ساتھ ‘جلوہ افروز ہوتی ہے تو کمزور، مظلوم اور بے بس اقلیت کی کیا درگت بن سکتی ہے۔
اس کا نظارہ ہم نے اس سے قبل گجرات میں بھی دیکھا تھا اور گزشتہ 9 سال سے ملک کے طول و عرض میں زہریلی تقاریر، نسل کشی کی دھمکیوں، مآب لنچنگ کے پے درپے واقعات، حکومتی سرپرستی میں اقلیتی آبادیوں کو اجاڑنے اور بل ڈوزر کے ذریعہ منہدم کرنے کی شکل میں آج بھی دیکھ رہے ہیں۔
انہوں نےآگے دعوی کیا کہ گزشتہ دو ماہ سے زائد عرصہ سے منی پور جل رہا ہے، تقریباً 350چرچ تباہ کردیئے گئے- 50 ہزار سے زائد کوکی قبائل کیمپوں میں بے یارو مدگار پڑے ہوئے ہیں، انٹرنیٹ کی سروسز کو کاٹ کر باقی دنیا کو وہاں کے حالات سے بے خبر رکھا جارہا ہے۔
اس پر مستزاد اس درمیان ملک کے وزیر اعظم بھارت کو وشو گرو بنانے کے اپنے مشن پر دنیا کا سیر سپاٹا کررہے ہیں، الیکشن کی ریلیوں کو مخاطب کررہے ہیں اور کبھی اپنی تقاریر کے ذریعہ ملک میں یونیفارم سول کو ڈ نافذ کرنے کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔
اس دوران منی پور جانا تو درکنار ایک بار بھی انہوں نے اس ظلم و تشدد اور بربریت پر زبان تک کھولنا گوارا نہیں کیا اور نہ ہی اسے روکنے کے لئے ریاستی حکومت کو ہدایات جاری کیں حالانکہ وہاں انہی کی پارٹی برسر اقتدار ہے۔
آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ مرکزی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ منی پور کو نیشنل کیلامیٹی ( National Calamity)قرار دے کر فی الفور وہاں کے حالات پر قابو پائے، ریاستی حکومت کو برخاست کرے۔ قانون کی مشنری کو چوکس کرکے شر پسند عناصر، چاہے ان کا تعلق حکمراں پارٹی ہی سے کیوں نہ ہو، کے خلاف سخت کاروائی کرکے قرار واقعی سزا دلوائے۔
ریلیف کیمپوں میں موجود لوگوں کی بنیادی ضروریات کا فوری اہتمام کرے اور ان کی اپنے مقامات پر واپسی کو یقینی بنائے۔ منہدم مکانات اور مذہبی عبادت گاہوں کی تعمیر سرکاری خزانے سے کرائی جائے، مہلوکین کے ورثاء کو بھرپور معاوضہ ادا کیا جائے۔
منی پور میں حالات کی بحالی کے لئے اپوزیشن اور سول سوسائٹی تحریکات کو اعتماد میں لے کر ضروری اقدامات کئے جائیں۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بور ڈ مسلمانوں کی دینی و ملی تحریکات اور ملک میں موجود رفاہی و فلاحی تنظیموں کو بھی آواز دیتا ہے کہ وہ منی پور میں ریلیف و بازآبادکاری نیز اعتماد کی بحالی کے اقدامات میں اپنا قرار واقعی حصہ ادا کریں ۔