حیدرآباد

جمعہ کے خطبے میں جمعیتہ علماء کا تعارف پیش کریں، حافظ پیر شبیر احمد کی اپیل

جمعیتہ علماء ہند کی ممبر سازی در حقیقت ملت کی بیداری اور اس کی تعمیر واستحکام کی راہ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔

حیدرآباد: جمعیتہ علماء ہند، ملک ہندوستان کے مسلمانوں کی ایک قومی ہلی اور دینی جماعت کا نام ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے مسلسل ملک وملت کی خدمت انجام دیتی چلی آرہی ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
دعا اللہ کی قربت کا دروازہ، مومن کا ہتھیار ہے: مولانا صابر پاشاہ قادری

جمعیتہ علماء ہندا ایک دستوری تنظیم ہے جہاں ترمیم شدہ ضابطے کے مطابق ہر تین سال بعد ممبر سازی کے ذریعے تنظیم کی اکائیاں قائم ہوتی ہیں ۔

 اس کے مد نظر حضرت مولانا سید محمود اسعد مدنی صاحب مدظلہ صدر جمعیۃ علماء ہند کی ہدایت حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد صاحب مدظلہ صدر جمعیۃ علماء تلنگانہ کی زیر صدارت ریاست تلنگانہ کے تمام اضلاع میں جدید ممبر سازی کی رکنیت سازی کا عمل زور و شور سے جاری ہے جس میں آن لائن ممبر سازی کا عمل بھی کی جارہی ہے۔

 اس کے تحت تمام اضلاع میں موجودہ تمام یونٹوں سے کہا گیا ہے کہ اس کا بھر پور فائدہ اٹھائیں اور ممبر سازی مہم میں دل و جان سے حصہ لیں ۔ جس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینا ہمارا ملی فریضہ ہے۔

جمعیتہ علماء کے ممبران اور عوام الناس اس میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں ضلعی صدور اور نظمائے اعلی اپنے اضلاع میں جمعیتہ علماء کی اہمیت جمعیۃ علماء کے استحکام اور ممبر سازی کے پروگرام منعقد کر رہے ہیں ۔

اس ماہ کے آخر تک ممبر سازی کے کام کو تکمیل کرنا ہے ۔ جمعیتہ علماء ہند کا زیادہ زیادہ لوگوں کو ممبر بنا کر اسکو مزید مضبوط کرنے کی کوشش کریں کیونکہ یہی ابتدائی ممبری ہماری سب سے بڑی طاقت ہے۔

جمعیتہ علماء ہند کی ممبر سازی در حقیقت ملت کی بیداری اور اس کی تعمیر واستحکام کی راہ میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے۔

 موجودہ حالات میں ملت کا باہمی ربط وضبط اور اجتماعی شعور نہایت ضروری ہے، آج کے نا موافق اور صبر آزماں دور میں اگر یہ کہا جائے تو بے جانہ ہوگا کہ مسلمانان ہند کے لئے ملک عزیز میں جمعیۃ علماء ہند کا وجود اس برگد کے تناور درخت کا سا ہے جو تپتی ہوئی دھوپ میں بلا لحاظ مذہب وملت سب کو سایہ فراہم کرتا ہے۔

 کیونکہ ہمیں آج یہ بھی معلوم نہیں کہ ملک عزیز کی تعمیر وترقی با میں ہمارے اکابرین اور ہمارے بزرگوں کی کیسی کیسی قربانیاں رہی ہیں ملی تشخص کی آبیاری میں ہمارے ان بزرگوں نے کتنی مشقتیں برداشت کی ہیں ، اور کتنی راتیں قادر المطلق کے حضور سجدہ ریز ہو کر ملک عزیز میں ہمارے ایمان ویقین کی سلامتی کے لئے دعا ئیں کرنے میں جاگ کر گزاری ہیں، یہ ہمارے انہیں بزرگوں اور علماء کی قربانیوں کا ثمرہ ہے کہ ملک میں مسجد میں بھی نظر آرہی ہیں اور مدارس بھی ، آزادی کے بعد ہمیں جو سیکولر آئین ملا وہ بھی ہمارے انہی بزرگوں کی کوشش اور جہد و جہد کا نتیجہ ہے۔

 صدر محترم نے ضلعی صدور اور نظمائے اعلی سے کہا کہ ممبر سازی کے کاموں میں تیزی لائیں اور اپنے ضلع میں ممبر سازی کا جو ہدف ہے۔ اس کو جلد از جلد مکمل کریں۔ جمعیۃ علماء کے ضلع منڈل تعلقہ جات کے جو عہدیداران ہونگے ۔

ان کا ایکٹو ممبر ہونا لازم ہے ۔ آپ حضرات اس جانب توجہ دیں اور جمعیہ کے ممبر ان کو اس کی ترغیب ولائیں۔ نیز ریاستی صدر محترم نے تلنگانہ کے تمام علماء ائمہ خطباء سے درخواست کی ہے کہ کل جمعہ میں جمعیۃ علماء کا تعارف اور اس کی اہمیت و ممبر سازی پر عربی خطبہ سے قبل اس کو عنوان بنا کر عوام الناس کے سامنے بیان فرمائیں ۔