مرحوم والد کی طرف سے حج
مسئلہ درپیش یہ ہے کہ زید نے ماں باپ کو حج کرانے کی نیت کی اور درخواست بھی جمع کردی ؛ لیکن دو سال تک درخواست منظور نہ ہوسکی اسی دوران زید کے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ، پھر چوتھے سال میں زید کی والدہ کی درخواست منظور ہوگئی اور ان کو کسی رشتہ دار کے ساتھ حج کے لئے بھیج دیا گیا
سوال:- مسئلہ درپیش یہ ہے کہ زید نے ماں باپ کو حج کرانے کی نیت کی اور درخواست بھی جمع کردی ؛ لیکن دو سال تک درخواست منظور نہ ہوسکی اسی دوران زید کے والد صاحب کا انتقال ہوگیا ، پھر چوتھے سال میں زید کی والدہ کی درخواست منظور ہوگئی اور ان کو کسی رشتہ دار کے ساتھ حج کے لئے بھیج دیا گیا ،
زید نے والد صاحب کے انتقال کے بعد یہ بھی نیت کی کہ والد صاحب کی طرف سے چھوٹے بھائی کو حج کرائیں گے ، تو کیا والد صاحب کی طرف سے زید کو حج کرانا ضروری ہے ، یا نہیں ، جب کہ اب چھوٹے بھائی کے نام سے منظوری آچکی ہے ، اور زید اب حج کے آدھے پیسے دینے کو تیار ہے اور آدھے پیسے دینے سے انکار کررہا ہے اور کہہ رہا ہے کہ قرض لے کر حج کراؤ ، برائے مہربانی جواب مرحمت فرمائیں ۔ (محمد اکرم پاشا، سلطان شاہی)
جواب:-
زید نے والدین کو حج کرانے کا ارادہ کیا ، یہ بہت ہی بہتر ارادہ ہے ،اور انشاء اللہ اس نیت پر بھی اجر ہے؛ البتہ حج دو وجہ سے واجب ہوتا ہے ، ایک اس وجہ سے کہ اس کے اندر حج کرنے کی استطاعت ہو اور اگر وہ حج نہ کرپایا تو اس نے اپنے ترکہ میں سے حج کرنے کی وصیت کی ہو ،
دوسرے جو شخص حج کرچکا ہو یا اس پر حج فرض نہ ہو اور وہ حج کرنے کی نذر مان لے ، تو اب اس پر بھی حج کرنا واجب ہوجاتا ہے ، اب اگر زید کے والد پر حج فرض نہیں تھا یا فرض تھا اور انھوںنے اپنی طرف سے اپنے ترکہ میں سے حج کرانے کی وصیت نہیں کی تو زید کے والد کی طرف سے حج بدل کرانا واجب نہیں ہے ،
زید نے جو حج کرانے کی نیت کی تھی ، اس سے کوئی چیز واجب نہیں ہوتی ، جب تک کہ آدمی زبان سے نذر کے الفاظ نہ کہے ، جیسے وہ کہے : میں اللہ کے لئے اپنے والد کو حج کرانے کی منت مانتا ہوں کہ میں فلاں شخص کو ان کی طرف سے حج کے اخراجات دے کر حج کے لئے بھیجوں گا ، تو اس صورت میں اس پر حج کرانا واجب ہوگا ،
غرض کہ اس پر اپنے والد کی طرف سے حج کرانا واجب نہیں ہے ؛ البتہ اپنے ارادہ کو پورا کرلینا بہتر ضرور ہے ، اگر چھوٹا بھائی بھی اپنی طرف سے آدھا پیسہ شریک کرلے تو یہ ایک بہتر بات ہوگی کہ والد کو بھی ثواب پہنچے گا اور دونوں بھائیوں کو بھی ۔