حماس کا شہریوں پر حملہ جنگی جرم ہے: اسرائیلی سفیر
سفیر نے کہا، ”اسرائیل حماس کے دہشت گردوں کے راکٹ حملے اویرزمینی دراندازی کے اس مشترکہ حملے کو شکست کر دیگااور ہمارے شہریوں کی حفاظت کے لیے کوئی بھی اور تمام کارروائی کرے گا۔“
نئی دہلی: اسرائیل نے ہفتہ کو ہوئے اپنے شہریوں پر فلسطینی حماس کے دہشت گردوں کے حملے کو ’جنگی جرم‘ قرار دیا ہے اور اس کے جواب میں آپریشن ”سووڈرس آف آئرن شروع کیا ہے۔
اسرائیلی سفیر نور گیلون نیحماس کے دہشت گردوں کے خلاف شروع کیے گئے آپریشن ”سوورڈ آف آئرن“ پر یہاں ایک بیان جاری کیا ہے۔
گیلن نے کہا، ”اسرائیل اس وقت حماس کی طرف سے کئے گئے مربوط، بڑے پیمانے پر اور کثیر الجہتی فلسطینی دہشت گردانہ حملوں کو ناکام بنانے کے لیے لڑ رہا ہے۔ جنوبی اور وسطی اسرائیل کے شہروں اور دیہاتوں میں اپنے بستروں پر سکون سے سوئے رہے ہمارے شہریوں کے خلاف آج صبح حماس کے یہ حملے جنگی جرائم ہیں۔“
انہوں نے کہا، ”حماس یہودیوں کی مقدس تعطیل سمچات تورات کے دوران خواتین، بچوں اور بزرگوں کو نشانہ بنا نے اوران کا قتل کرنے، سینکڑوں شہریوں کو زخمی کرنے اور ہمارے شہروں پر 2000 سے زیادہ میزائل اور راکٹ سے اندھا دھند فائرنگ کرنے کی بزدلانہ کارروائیاں کیں ہیں۔“
سفیر نے کہا، ”اسرائیل حماس کے دہشت گردوں کے راکٹ حملے اویرزمینی دراندازی کے اس مشترکہ حملے کو شکست کر دیگااور ہمارے شہریوں کی حفاظت کے لیے کوئی بھی اور تمام کارروائی کرے گا۔“
دہشت گردی کے خلاف کارروائی پر ہندوستانی عوام کی حمایت کے لیے اظہار تشکر کرتے ہوئے مسٹر گیلن نے کہا، ”ہم ہندوستان کے لوگوں کی حمایت کی تعریف کرتے ہیں کیونکہ ہم دہشت گردی کے خلاف مضبوط کھڑے ہیں۔“