مشرق وسطیٰ

موجودہ حالات کا ذمہ دار حماس نہِیں اسرائیل ہے:اسماعیل ہانیہ

ہانیہ کا یہ بیان غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد یا نام نہاد "جنگ کے بعد" کے بعد غزہ کی پٹی کے انتظام پر اسرائیلی فوج اور حکومت کے درمیان ہونے والی بحث کے درمیان سامنے آیا ہے۔

غزہ: حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہانیہ نے اسرائیل کو موجودہ تعطل کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ ثالثوں کی طرف سے پیش کی گئی جنگ بندی کی تجویز میں ان کی ترامیم مذاکرات کے خاتمے کا باعث بنیں۔

متعلقہ خبریں
حماس کے صدر یحییٰ السنوار کے قریبی ساتھی روحی مشتہی کو تین ماہ قبل ہلاک کردیا گیا،اسرائیل کا ادعا
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر
جنگ بندی مذاکرات میں پیش رفت نہیں ہوپائی: حماس
اسرائیل حماس مذاکرات شروع کریں، غزہ کے لوگ زیادہ انتظار نہیں کر سکتے: سعودی عرب
غزہ کے عوام کا تاریخی صبر جس نے اسلام کا سر بلند کردیا: رہبر انقلاب اسلامی

ہانیہ نے غزہ میں جنگ کے بعد کی کسی بھی ایسے تصفیے کو مسترد کر دیا جس میں تحریک کو شامل نہیں جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حماس اپنے مطالبات پر قائم ہے کہ کسی بھی جنگ بندی میں محصور پٹی میں جنگ کا خاتمہ اس کا دیرینہ مطالبہ ہے

ہانیہ نے نکبہ کی 76 ویں برسی کے موقع پر ایک تقریر میں مزید کہا کہ جنگ کے بعد غزہ کی پٹی کا انتظام کچھ ایسا ہے جس کا فیصلہ حماس قومی برادری کے ساتھ کرے گی اور حماس جنگ کو روکنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی،ہم جنگ روکنے کے لیے ثالث ممالک کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

ہانیہ کا یہ بیان غزہ میں جنگ کے خاتمے کے بعد یا نام نہاد "جنگ کے بعد” کے بعد غزہ کی پٹی کے انتظام پر اسرائیلی فوج اور حکومت کے درمیان ہونے والی بحث کے درمیان سامنے آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ مسلسل حماس پر جنگ بندی مذاکرات ناکام بنانے الزام لگاتا آرہا ہے جو کہ اسرائیلی بربریت میں اس کا ساتھ دینے کا کھلا ثبوت ہے۔