مضامین

گھر کو جنت نما بنانے کیلئے افراد خاندان میں ہم آہنگی ضروری

ریاست آسام کے مختلف دیہاتوں میں 75 مراکز نسوان قائم کیے جاچکے ہیں اور ان مراکز میں پانچ ہزار خواتین زیر تعلیم ہیں۔

مولانا غیاث احمد رشادی کا مراکز نسوان کی خواتین سے خطاب

حیدرآباد: اپنے گھر کو جنت نما بنانے کے لیے افراد خاندان میں ہم آہنگی پیدا کرنا اور خود کو ان کے درمیان ایڈجسٹ کرنے کی کوشش کرنا عورت کی اہم ترین ذمہ داری ہے‘ اگر خواتین اپنی معاشرتی زندگی کو نبی رحمت صلی اللہ علیہ وسلم کی معاشرتی زندگی میں ڈھالنے کی کوشش کریں گی تو وہ اپنے گھر کو جنت نما بنانے میں کامیاب رہ پائیں گی۔

ان خیالات کا اظہار مولانا غیاث احمد رشادی صدر منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا نے قبا سنٹر روبرو مسجد قبا شاہین نگر زون میں قائم 17مراکز نسوان کی پانچ سو طالبات و خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

مولانا نے کہا کہ ہر ماں کی ذمہ داری صرف یہ نہیں ہے کہ وہ اپنی بیٹیوں کے لیے ڈھیر سارا سامان بطور جہیز تیار کردے بلکہ اصل ذمہ داری یہ ہیکہ ہر ماں اپنی بیٹی کی تربیت ایسے کرے کہ جس گھر میں بھی اس کی بیٹی جائے وہ وہاں اپنے بہترین اخلاق و کردار سے سارے افراد خاندان کا دل جیت لے اور سب میں اپنے آپ کو ایڈجسٹ کرے، خاندان کے افراد کو جمائے رکھنے کی ذمہ داری مرد سے زیادہ عورت کی ہوتی ہے۔

اگر عورت میں نرمی، محبت، عاجزی اور عفو و درگزر کے جذبات پیدا ہوجائیں اور وہ اپنے آپ کو حسد، غرور، کینہ اور ریاکاری سے دور رکھے تو وہ دن دور نہیں کہ اس کے یہ اوصاف اپنے گھر کو چار چاند لگادیں۔

واضح ہو کہ منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا کے زیراہتمام مولانا غیاث احمد رشادی کی راست نگرانی میں شہر حیدرآباد کے مختلف علاقوں میں 70 مراکز نسوان قائم ہیں اور مجموعی طور پر ان مراکز میں تقریبا دو ہزار خواتین زیر تعلیم ہیں اور گزشتہ چار سالوں سے یہ سلسلہ جاری ہے اور دینی تعلیم کے ساتھ تربیت کا یہ نظام چل رہا ہے اور مراکز نسوان کی اس تحریک کو ملک گیر سطح پر عام کرنے کی منصوبہ بندی کوششیں جاری ہیں۔

ریاست آسام کے مختلف دیہاتوں میں 75 مراکز نسوان قائم کیے جاچکے ہیں اور ان مراکز میں پانچ ہزار خواتین زیر تعلیم ہیں۔

ان کے علاوہ ملک کی دیگر ریاستوں کرناٹک، تلنگانہ، مہاراشٹرا ٹامل ناڈو، مدھیہ پردیش اور اترپردیش میں بھی مراکز نسوان بکثرت قائم کیے جاچکے یں۔

مولانا غیاث احمد رشادی نے اپنی تحریک کے ذریعہ نوجوان لڑکیوں اور خواتین کو دین سے جوڑے رکھنے کا یہ منصوبہ تیار کیا اور آج ملک کی آٹھ ریاستوں میں تین سو سے زائد مراکز نسوان قائم کیے جاچکے ہیں اور ان تمام مراکز کی حاضری اور نظام تعلیم کو سافٹ ویئر کے ذریعہ منظم کردیا گیا ہے۔

اس پروگرام میں جناب عادل احمد خان ٹرسٹی منبر و محراب فاؤنڈیشن انڈیا نے شرکت کی اور خواتین سے کہا کہ وہ پنج وقتہ نمازوں کی پابندی کریں اور قرآنِ مجید کی تلاوت کرتی رہیں۔

واضح ہو کہ ہر چار مہینہ میں ایک مرتبہ تمام مرکز نسوان کا امتحان منعقد ہوتا ہے۔

کشن باغ زون، بابا نگر زون اور مولہ علی زون کا امتحان جاری ہے۔

مولانا حبیب الرحمان حسامی منیجر مراکز نسوان نے ان تمام طالبات کو ہدایت دی کہ 15 دسمبر کو روز گارڈن میں منعقد ہونے والے اجلاس عام میں یہ تمام خواتین شریک رہیں گی اور ان تمام طالبات و خواتین کو ان کی تعلیمی رپورٹ دی جائے گی اور انہیں انعامات بھی دیئے جائیں گے۔