حیدرآباد

کیاش فار ایم ایل ایز اسکام، ملزمین کی درخواست پر سپریم کورٹ میں پیرکو سماعت

ملزمین نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ سیاسی محرکات پر مبنی ہے۔29 / اکتوبر کو تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ نے سائبر آباد پولیس کی جانب سے نظر ثانی فوجداری عرضی داخل کرنے کے بعد ٹرائل کورٹ کے احکامات کو رد کردیا تھا۔

حیدرآباد: ٹی آر ایس کے 4ارکان اسمبلی کو خریدنے کی کوشش کے الزام میں گرفتار تین ملزمین کی عرضی پر سپریم کورٹ نے پیر کو سماعت کرنے کا فیصلہ کیا۔ تمام تین ملزمین رام چندر بھارتی، کورے نندو کمار اور ڈی پی ایس کے وی این سمہا یاجی، گرفتاری کو چالنج کرتے ہوئے سپریم کورٹ سے رجوع ہوئے تھے۔

جسٹس بی آر گوااہی اور بی وی ناگارتنا پر مشتمل بنچ نے ٹرائل کورٹ کو ملزمین کی درخواست ضمانت پر غور کرنے اپیل کی تھی۔ چونکہ تلنگانہ ہائی کورٹ میں مقدمہ کی آئندہ سماعت7 نومبر کو مقرر ہے۔ ملزمین نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوکر کہا کہ ان کے خلاف مقدمہ سیاسی محرکات پر مبنی ہے۔

29 / اکتوبر کو تلنگانہ اسٹیٹ ہائی کورٹ نے سائبر آباد پولیس کی جانب سے نظر ثانی فوجداری عرضی داخل کرنے کے بعد ٹرائل کورٹ کے احکامات کو رد  کردیا تھا۔ جسٹس سی سملتا نے اے سی بی کے خصوصی جج کے فیصلہ کو ردکرتے ہوئے ملزمین کو تحویل میں دے دیا تھا۔

 دوسری طرف جسٹس بی وجے سین ریڈی نے بی جے پی کی جانب سے داخل کردہ رٹ کی سماعت کرتے ہوئے پولیس کو عبوری ہدایت دی کہ مقدمہ کی تحقیقات روک دے۔ سپریم کورٹ میں مباحث کے دوران عدالت عالیہ نے زبانی تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملزمین کے بجائے ہائی کورٹ میں بی جے پی کو عرضی داخل کرنے کی کیا ضرورت تھی۔

 عدالت عالیہ نے جاننا چاہا کہ کس بنیاد پر ہائی کورٹ نے اس عرضی کو سماعت کیلئے قبول کیا۔ تاہم سینئر ایڈوکیٹ کے وی وشواناتھن نے درخواست گذاروں کی پیروی کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہائی کورٹ میں بی جے پی کی جانب سے داخل کی گئی عرضی سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ بی جے پی اور ٹی آر ایس کے درمیان لڑائی کی وجہ سے درخواست گذاروں کو تکلیف برداشت کرنی پڑرہی ہے۔