دریائے کرشنا میں پانی کا شدیدبہاو،کئی پراجکٹس کے دروازے کھول کرپانی چھوڑاگیا
اب بالائی علاقوں میں ہوئی موسلا دھار بارش کے ساتھ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں دریائے کرشنا کے آبگیرعلاقہ شدید سے انتہائی شدید بارش ہو رہی ہے جس کے باعث ایک بار پھر دریائے کرشنا خطرناک شکل اختیار کرگئی ہے۔
حیدرآباد: گذشتہ چند دنوں سے دریائے کرشنا میں پانی کا شدیدبہاو درج کیاجارہا ہے۔جاریہ سال جولائی سے ہی پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے کے سبب حکام نے تمام آبی ذخائر کے دروازے کھول کر لاکھوں ٹی ایم سی پانی سمندر میں چھوڑ اگیا۔
اب بالائی علاقوں میں ہوئی موسلا دھار بارش کے ساتھ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں دریائے کرشنا کے آبگیرعلاقہ شدید سے انتہائی شدید بارش ہو رہی ہے جس کے باعث ایک بار پھر دریائے کرشنا خطرناک شکل اختیار کرگئی ہے۔
ایک ہفتہ پہلے تک پرسکون رہنے والی یہ دریا اب تیزی سے سیلابی رُخ اختیار کر چکی ہے جس کے نتیجہ میں کرناٹک کے الماٹی کے ساتھ ساتھ جورالہ، ناگرجناساگر، پلی چنتلہ،سری سیلم، پرکاشم بیریج اوردیگر پراجکٹس کے دروازے کھول کر پانی کو نچلے علاقوں کی طرف چھوڑا جا رہا ہے۔
خاص طور پر جورالہ سے آنے والے پانی کے شدیدبہاو کی وجہ سے سری سیلم پراجکٹ کے 10 دروازے 10 فٹ تک کھول کر 3,39,496 کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ اس کے نتیجہ میں ناگرجنا ساگر پراجکٹ میں بھی پانی کی سطح میں اضافہ پر حکام نے 29 دروازے کھول کر پانی کو نچلی علاقوں میں چھوڑا۔