تلنگانہ

دریائے کرشنا میں پانی کا شدیدبہاو،کئی پراجکٹس کے دروازے کھول کرپانی چھوڑاگیا

اب بالائی علاقوں میں ہوئی موسلا دھار بارش کے ساتھ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں دریائے کرشنا کے آبگیرعلاقہ شدید سے انتہائی شدید بارش ہو رہی ہے جس کے باعث ایک بار پھر دریائے کرشنا خطرناک شکل اختیار کرگئی ہے۔

حیدرآباد: گذشتہ چند دنوں سے دریائے کرشنا میں پانی کا شدیدبہاو درج کیاجارہا ہے۔جاریہ سال جولائی سے ہی پانی کے بہاؤ میں اضافہ ہونے کے سبب حکام نے تمام آبی ذخائر کے دروازے کھول کر لاکھوں ٹی ایم سی پانی سمندر میں چھوڑ اگیا۔

متعلقہ خبریں
آج سے 4دنوں تک بارش کا امکان
دریائے کرشنا میں طغیانی کا الرٹ
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس


اب بالائی علاقوں میں ہوئی موسلا دھار بارش کے ساتھ تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں دریائے کرشنا کے آبگیرعلاقہ شدید سے انتہائی شدید بارش ہو رہی ہے جس کے باعث ایک بار پھر دریائے کرشنا خطرناک شکل اختیار کرگئی ہے۔


ایک ہفتہ پہلے تک پرسکون رہنے والی یہ دریا اب تیزی سے سیلابی رُخ اختیار کر چکی ہے جس کے نتیجہ میں کرناٹک کے الماٹی کے ساتھ ساتھ جورالہ، ناگرجناساگر، پلی چنتلہ،سری سیلم، پرکاشم بیریج اوردیگر پراجکٹس کے دروازے کھول کر پانی کو نچلے علاقوں کی طرف چھوڑا جا رہا ہے۔


خاص طور پر جورالہ سے آنے والے پانی کے شدیدبہاو کی وجہ سے سری سیلم پراجکٹ کے 10 دروازے 10 فٹ تک کھول کر 3,39,496 کیوسک پانی چھوڑا گیا۔ اس کے نتیجہ میں ناگرجنا ساگر پراجکٹ میں بھی پانی کی سطح میں اضافہ پر حکام نے 29 دروازے کھول کر پانی کو نچلی علاقوں میں چھوڑا۔