مشرق وسطیٰ

حزب اللہ نے اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹرز پر 100 سے زیادہ راکٹوں سے بمباری کی

لبنانی حزب اللہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی حملے میں اپنے ایک سرکردہ رہنما کی ہلاکت کے جواب میں سرحد کے اس پار اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹرز پر سو سے زیادہ راکٹوں سے بمباری کی ہے۔

بیروت: لبنانی حزب اللہ نے بدھ کے روز اعلان کیا کہ اس نے جنوبی لبنان میں ایک اسرائیلی حملے میں اپنے ایک سرکردہ رہنما کی ہلاکت کے جواب میں سرحد کے اس پار اسرائیلی فوجی ہیڈ کوارٹرز پر سو سے زیادہ راکٹوں سے بمباری کی ہے۔

متعلقہ خبریں
امریکہ نے تمام جہازوں کی آمدورفت خطرہ میں ڈال دی:نصراللہ
فلسطینی فوٹو جرنلسٹ نے فرانس کا بڑا انعام ’فریڈم پرائز‘ جیت لیا
اسرائیلی فائرنگ میں پانچ افراد فوت
اسرائیل بین الاقوامی عدالتِ انصاف کے تمام فیصلوں پر جلد عمل درآمد کرے: ترکیہ
اسرائیل کے تیار کردہ اشیاء کا استعمال نہ کریں: مشتاق ملک

واضح رہے حالیہ دنوں میں لبنان اور اسرائیل میں کشیدگی بڑھی ہے۔

غزہ کی پٹی میں سات اکتوبر کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ شروع ہونے کے بعد سے حزب اللہ اور اسرائیل تقریباً روزانہ کی بنیاد پر ایک دوسرے پر بمباری یا راکٹ باری کرتے ہیں۔

حزب اللہ نے مقبوضہ شام کے گولان میں دو اسرائیلی فوجی ہیڈکوارٹرز کو 100 کاتیوشا راکٹوں سے اور شمالی اسرائیل کے علاقے کریات شمونہ میں واقع ایک ہیڈکوارٹرز کو "فلق میزائل” سے حملے کی ذمہ داری قبول کی۔ یہ کاررروائی شہر ’’صور‘‘ کے علاقے ’’الحوش‘‘ میں اسرائیلی حملے میں اپنے رہنما کے قتل کے جواب میں کی گئی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ بدھ کے روز لبنان سے اسرائیل کی جانب تقریباً 100 میزائل داغے گئے۔ پ

ارٹی نے ایک بیان میں سوگ کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ محمد نعمہ ناصر 1965 میں جنوبی لبنان کے قصبے حددہ میں پیدا ہوئے تھے۔ وہ لگ بھگ نو ماہ قبل کشیدگی شروع ہونے کے بعد سے جنوبی لبنان میں ہلاک ہونے والے تیسرے سینئر رہنما تھے۔

پارٹی کے ایک اور قریبی ذریعہ نے بتایا محمد نعمہ ناصر جنوبی لبنان میں پارٹی کے تین محوروں میں سے ایک کے رہنما تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ صور میں کار پر اسرائیلی حملے میں مارے گئے۔

اسرائیلی فوج کے مطابق محمد نعمہ ناصر کو صور کے علاقے میں ایک فضائی حملے میں ختم کردیا گیا۔ وہ طالب سامی عبداللہ کے مساوی عہدے پر فائز تھے۔ ان دونوں کو جنوبی لبنان کے محاذ پر حزب اللہ کے اعلیٰ ترین رہنماؤں میں شمار کیا جاتا تھا۔

شدت پسندی کے آغاز کے بعد سے حزب اللہ نے غزہ کی مدد اور حماس کی مزاحمت کی حمایت میں اسرائیل میں فوجی مقامات، فوجیوں کے مراکز اور جاسوسی آلات پر بمباری کا اعلان کیا ہے۔ اسرائیل جوابی کارروائیاں کرکے حزب اللہ کے انفراسٹرکچر اور اس کے جنگجوؤں کی نقل و حرکت کو نشانہ بنا رہا ہے۔

اسرائیلی حکام نے حالیہ دنوں میں لبنان کے خلاف بڑے پیمانے پر فوجی آپریشن شروع کرنے کی دھمکیوں میں بھی اضافہ کردیا ہے۔ اسی تناظر میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ نے جون میں خبردار کیا تھا کہ جنگ کی صورت میں اسرائیل کی کوئی بھی جگہ ان کے میزائلوں سے محفوظ نہیں رہے گی۔

اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان آٹھ ماہ سے زیادہ کی باہمی بمباری کے دوران لبنان میں کم از کم 495 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں ۔ اسرائیل کی طرف 15 فوجی اور 11 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔

a3w
a3w