دہلی

وزیراعظم کو ہلاک کرنے کی دھمکی دینے والا شخص بری

عدالت نے کہا کہ استغاثہ کوئی بھی ثبوت ریکارڈ پرلانے میں بری طرح ناکام رہا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ضبطی میمو میں ملزم سے سم کارڈ برآمدہونا نہیں دکھایاگیا۔ استغاثہ یہ بھی نہیں بتاسکا کہ ملزم وزیراعظم کو کیوں نقصان پہنچاناچاہتا تھا۔

نئی دہلی: دہلی کی ایک عدالت نے ایک شخص کو جس پر پولیس ہیلپ لائن 100 پرفون کرکے وزیراعظم نریندرمودی کو ہلاک کرنے کی دھمکی دینے کا الزام ہے‘یہ کہتے ہوئے بری کردیا کہ استغاثہ اس شخص کے خلاف ثبوت پیش کرنے میں بری طرح ناکام رہا۔

متعلقہ خبریں
کویتا، 23مارچ تک ای ڈی کی تحویل میں (ویڈیو)
”بھارت میراپریوار۔ میری زندگی کھلی کتاب“:مودی
وزیر اعظم کے ہاتھوں اے پی میں این اے سی آئی این کے کیمپس کا افتتاح
اڈانی مسئلہ پر کانگریس سے وضاحت کامطالبہ، سرمایہ کاری کے دعوؤں پر شک و شبہات
سفارتی تنازعہ، دفتر خارجہ میں مالدیپ کے سفیر کی طلبی

آنند پربت پولیس نے محمدمختارعلی کے خلاف چارج شیٹ داخل کی تھی کہ اس نے جنوری2019ء میں ہیلپ لائن پر فون کرکے گالیاں دی تھیں اور وزیراعظم کو ہلاک کرنے کی دھمکی دی تھی۔ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے گذشتہ ماہ اپنے احکام میں کہا کہ مختارعلی کے خلاف الزام ثابت کرنے کیلئے جو ثبوت پیش کیاگیا وہ ہاتھ سے لکھی گئی جی ڈی (جنرل ڈائری انٹری) ہے۔

جج نے کہا کہ متعلقہ اے ایس آئی (اسسٹنٹ سب انسپکٹر) نے یہ وضاحت نہیں کی کہ پی سی آر فارم کیوں نہیں لیاگیا۔ ایسے میں جی ڈی انٹری کی کوئی حیثیت نہیں رہ جاتی۔ اس کے علاوہ مبینہ فون کال جس نمبر سے کی گئی وہ نمبر کسی اور کے نام پر ہے۔

 اس شخص کے رول کی تحقیقات نہیں کی گئیں۔ اسسٹنٹ سب انسپکٹر نے صرف اتناکہہ دیاکہ وہ اس شخص کا پتہ نہیں چلاسکا۔ عدالت نے کہا کہ استغاثہ کوئی بھی ثبوت ریکارڈ پرلانے میں بری طرح ناکام رہا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ضبطی میمو میں ملزم سے سم کارڈ برآمدہونا نہیں دکھایاگیا۔ استغاثہ یہ بھی نہیں بتاسکا کہ ملزم وزیراعظم کو کیوں نقصان پہنچاناچاہتا تھا۔