تلنگانہ

لوک سبھا انتخابات میں تلنگانہ سے بہتر نتائج کیلئے بی جے پی کے ریاستی صدرکی تبدیلی، ہائی کمان کا غور

بی جے پی کی مرکزی قیادت،تلنگانہ میں پارٹی کے صدرکوتبدیل کرنے پرغور کررہی ہے۔

حیدرآباد: بی جے پی کی مرکزی قیادت،تلنگانہ میں پارٹی کے صدرکوتبدیل کرنے پرغور کررہی ہے۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
عدالت میں عدم حاضر بی جے پی قائد پر جج برہم
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

گذشتہ اسمبلی انتخابات کے مقابلہ زعفرانی جماعت نے ان اسمبلی انتخابات میں اگرچہ کہ قدرے بہتر مظاہرہ کیا ہے تاہم جلدہونے والے لوک سبھاانتخابات کے پیش نظرجنوبی ہند کی اس تلگو ریاست میں پارٹی کے بہتر مظاہرہ کیلئے ریاستی پارٹی سربراہ کو تبدیل کرنے پر غور کرنے کی اطلاعات ملی ہیں۔

دوسری طرف بتایا جاتا ہے کہ پارٹی کے دباؤ میں ریاستی صدر کا عہدہ سنبھالنے والے مرکزی وزیر کشن ریڈی نے اب پارٹی کی باگ ڈور دوسروں کو سونپنے کی درخواست کی ہے۔

آئندہ 6 ماہ میں پارلیمانی انتخابات ہوں گے۔ اس پس منظر میں معلوم ہوا ہے کہ ہائی کمان نئے صدر کے بارے میں غوروخوض کررہی ہے۔ کشن ریڈی پہلے ہی مرکزی وزیر کے طور پر کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔

وہ ریاستی پارٹی کے صدر کی حیثیت سے اضافی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔ بھلے ہی بی جے پی نے اسمبلی انتخابات میں 8 نشستوں پر کامیابی حاصل کی ہے تاہم کریم نگر کے رکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے اور پارٹی کے ایک اورلیڈر ای راجندر کو شکست ہوئی ہے لیکن معلوم ہوا ہے کہ پارٹی کی قیادت ان عوامل کا گہرائی سے تجزیہ کر رہی ہے جن کی وجہ سے زعفرانی جماعت کو صرف 8 حلقوں میں کامیابی حاصل ہوئی۔

بتایا جاتا ہے کہ بی جے پی پارلیمانی انتخابات میں تلنگانہ سے بہتر نتائج حاصل کرنے کے اقدامات کررہی ہے۔پارٹی صرف 8 نشستوں پر کامیابی، سینئرز کی شکست پر غور کررہی ہے۔ساتھ ہی یہ بھی پتہ چلانے کی کوشش کی جارہی ہے کہ آیا ہندوتوا کا نعرہ آئندہ پارلیمانی انتخابات میں کام آئے گا؟