ہائی کورٹ نے الو ارجن کو عبوری ضمانت دے دی،عدالت کا ریمانڈ آرڈر منسوخ
ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو درست ثابت کرنے کیلئے بمبئی کورٹ کے ارنب گوسوامی کیس کے فیصلہ کا حوالہ دیا اور کہا کہ انصاف اور قانون کے اصول عالمی طور پر یکساں ہیں۔ اس حکم کے ساتھ، چنچل گوڑا جیل میں قید الو ارجن کو جلد ہی رہا کیا جانے کا امکان ہے۔
حیدرآباد: تلگو فلموں کے سپر اسٹار الو ارجن، جنہیں سندھیا تھیٹر میں بھگدڑ کے کیس کے سلسلہ میں گرفتار کیا گیا تھا، کو ہائی کورٹ نے چار ہفتوں کے لیے عبوری ضمانت دے دی ہے۔ اس سے پہلے، نامپلی عدالت نے پشپا اداکار کو 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا تھا، جس کے بعد انہیں چنچل گوڑہ جیل منتقل کیا گیا تھا۔ الو ارجن کی قانونی ٹیم نے ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں کیس ختم کرنے یا عبوری ضمانت دینے کی اپیل کی گئی تھی۔
درخواست پر سماعت کے دوران، ہائی کورٹ نے الو ارجن کے حق میں فیصلہ دیا اور انہیں عبوری ضمانت دے دی۔ عدالت نے مشاہدہ کیا کہ پولیس کی طرف سے کیس میں شامل کیے گئے دفعات اداکار پر براہ راست لاگو نہیں ہوتے۔ عدالت نے مزید کہا کہ الو ارجن، ایک شہری ہونے کے ناطے، وہی بنیادی حقوق رکھتے ہیں جو کسی بھی دوسرے فرد کو حاصل ہیں اور انہیں جینے اور آزادانہ کام کرنے کے حق سے محروم نہیں کیا جا سکتا۔
ہائی کورٹ نے اس فیصلے کو درست ثابت کرنے کیلئے بمبئی کورٹ کے ارنب گوسوامی کیس کے فیصلہ کا حوالہ دیا اور کہا کہ انصاف اور قانون کے اصول عالمی طور پر یکساں ہیں۔ اس حکم کے ساتھ، چنچل گوڑا جیل میں قید الو ارجن کو جلد ہی رہا کیا جانے کا امکان ہے۔
الو ارجن کی گرفتاری سندھیا تھیٹر میں 4 دسمبر کو پشپا 2: دی رول کے بینفٹ شو کے دوران بھگدڑ کے المناک واقعے کے بعد ہوئی تھی، جس میں 39 سالہ ریوَتی ہلاک ہو گئیں اور ان کا 9 سالہ بیٹا سری تیج شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس نے الو ارجن اور دیگر پر غفلت کے الزام میں متعدد دفعات، جن میں ناقابلِ ضمانت دفعات بھی شامل ہیں، کے تحت کیس درج کیا تھا۔
ہائی کورٹ نے کہا کہ کیس میں الزامات اداکار پر براہ راست لاگو نہیں ہوتے اور بھگدڑ جیسے واقعات میں اداکاروں کی موجودگی عام بات ہے۔ عدالت نے مزید کہا کہ الو ارجن کے خلاف کوئی واضح غفلت ثابت نہیں کی جا سکی۔
عبوری ضمانت کے ساتھ، الو ارجن نے وقتی ریلیف حاصل کر لیا ہے، لیکن کیس کی مزید کارروائی کا انتظار ہے۔ مداح اور حمایتی ان کی رہائی کے منتظر ہیں۔