مشرق وسطیٰ

جدہ لگژری ویک میں ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی گھڑی توجہ کا مرکز

میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل لگژری ویک میں ولی عہد محمد بن سلمان کی ایک گھڑی بھی رکھی گئی تھی جو خاص ان کے لیے بنائی گئی تھی۔ یہ گھڑی سعودی خاتون رِناد المعودی نے ڈیزائن کی تھی۔

سعودی: جدہ انٹرنیشنل لگژری ویک میں دنیا کی بعض قیمتی اشیا، جواہرات اور نگینے رکھے گئے تھے۔ میڈیا کے مطابق انٹرنیشنل لگژری ویک میں ولی عہد محمد بن سلمان کی ایک گھڑی بھی رکھی گئی تھی جو خاص ان کے لیے بنائی گئی تھی۔ یہ گھڑی سعودی خاتون رِناد المعودی نے ڈیزائن کی تھی۔جدہ انٹرنیشنل لگژری ویک کے موقعے پر یہ گھڑی توجہ کا مرکز تھی۔

رِناد المعودی نے کہا کہ ’یہ سب سے بہترین ڈیزائن ہے جو ابھی تک میں نے بنایا اور مجھے اس پر فخر ہے کیونکہ یہ گھڑی میرے کیریئر کے لیے ایک اہم موڑ ہے۔‘

رِناد المعودی کو بچپن سے زیورات کے بنانے کا شوق ہے۔ انہوں نے بعد میں اس کو بطور پیشہ اپنایا اور اب وہ رِناد المعود جیولری کی بانی ہے۔

انہوں نے پراڈکٹ ڈیزائن میں اعلٰی تعلیم برطانیہ سے حاصل کی اور اس کے بعد انہوں نے جینوا میں بھی ایک تربیتی پروگرام میں حصہ لیا جس نے ان کے کام میں مزید نکھار پیدا کیا۔

رِناد المعودی نے عرب نیوز کو بتایا کہ ’سب سے پہلے، مجھے یہ دیکھ کر بہت اعزاز اور فخر محسوس ہو رہا ہے کہ یہ گھڑی ولی عہد کی کلائی کی زینت بنی ہوئی ہے۔ یہ میرے کیریئر کی سب سے بڑی کامیابی ہے۔‘

رِناد المعودی نے بتایا کہ گھڑی کا ڈیزائن شہزادہ محمد بن سلمان کی قائدانہ صلاحیتوں سے متاثر ہو کر بنایا گیا ہے۔
یہ گھڑی سوئٹزرلینڈ میں سابق سفیر شہزادہ منصور بن ناصر کی نگرانی میں تیار کی گئی تھی۔

رِناد العمود نے کہا کہ یہ گھڑی ٹاٹینیم سے بنائی گئی ہے۔ اس گھڑی میں مملکت کی آرکیٹیکچرل اور اسلامی ثقافت کی جھلک ہے۔

رِناد العمود نے کہا کہ اردگرد فطرت کی موجودگی ان کی تخلیقی صلاحیتوں کا سرچشمہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان کے ڈیزائن کا فلسفہ مملکت کی مجموعی خوبصورتی کو ظاہر کرنے اور دنیا کے سامنے اس کو پیش کرنا ہے۔’بطور ایک سعودی خاتون اور ڈیزائنر، دیگر چیزوں کے ساتھ ثقافت اور تہذیب کو جوڑنا پسند کرتی ہوں جو سعودی عرب سے باہر ہوں لیکن میں ہمیشہ اپنی جڑوں سے جڑی ہوئی ہوں۔‘
۰۰۰٭٭٭۰۰۰