ایشیاء
ہندو میاریج ایکٹ کا اعلامیہ جاری
پاکستان کے اسلام آباد کیپٹل اڈمنسٹریشن نے ہندو میاریج ایکٹ 2017 کو منظوری کے زائداز 5 سال بعد نوٹیفائی کردیا۔

اسلام آباد: پاکستان کے اسلام آباد کیپٹل اڈمنسٹریشن نے ہندو میاریج ایکٹ 2017 کو منظوری کے زائداز 5 سال بعد نوٹیفائی کردیا۔
اس اقدام سے اقلیتی فرقہ کو اپنے ریتی رواج کے مطابق شادی کرنے میں مدد ملے گی۔
اعلامیہ کی رو سے پنجاب‘ خیبر پختونخواہ اور بلوچستان میں بھی ہندو میاریج ایکٹ لاگو ہونے کی راہ ہموار ہوگئی۔
اسلام آباد میں یونین کونسلس ہندو شادیوں کے لئے ایک مہاراج کا رجسٹریشن کریں گی۔ ہندو مذہب کی جانکاری رکھنے والا کوئی بھی مرد پنڈت یا مہاراج بن سکتا ہے۔
مقامی پولیس سے کیرکٹر سرٹیفکیٹ اور ہندو فرقہ کے کم ازکم 10 افراد کی تحریری منظوری ملنے کے بعد اس کا تقرر عمل میں آئے گا۔
ضلع اٹارنی اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹوری محفوظ پراچہ کے بموجب مسلمانوں کے رجسٹرڈ نکاح خواں کی طرح یونین کونسلیں مہاراج کو شادی پتر جاری کریں گی۔