مہاراشٹرا

راجہ سنگھ کو ریالی نکالنے کیلئے ہائیکورٹ کی اجازت تشویشناک: ابوعاصم اعظمی

ابو عاصم اعظمی نے کہاکہ میری مسلمانوں سے گزارش ہے کہ وہ ٹی راجہ کی ریلی پر توجہ نہ دیں بلکہ قانونی قانونی کےلئے اس کی ریکارڈنگ کرے اگر اس میں مشتعل مشمولات شامل ہے تو اس پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔

ممبئی: ممبئی مہاراشٹر سماج وادی پارٹی لیڈر اور رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے بی جے پی تلنگانہ رکن اسمبلی ٹی راجہ سنگھ کو میرا روڈ میں جلسہ کی اجازت دینے پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مسلمان میرا روڈ میں امن وامان برقرار رکھیں۔

متعلقہ خبریں
راجہ سنگھ کو حلقہ لوک سبھا ظہیرآباد سے الیکشن لڑنے پارٹی کا مشورہ
لندن اور انڈونیشیا میں ہزاروں افراد کا جنگ روکنے کیلئے مارچ
ایس پی قائد اعظم خان اور ان کے فرزند اقدام قتل کیس میں بری
پرجا پالانا کے انتظامات پر راجہ سنگھ کا عدم اطمینان
انتخابی وعدوں پر عدم عمل آوری پر کانگریس کو بی جے پی کا انتباہ

راجہ کی ریلی کے دوران جمع ہونے کے بجائے اس کی ریلی کی ریکارڈنگ کرے اور ہر طرح سے امن وامان برقرار رکھنے کی کوشش کرے اور سیکولر ہندو بھائیوں کے ساتھ رہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہبی منافرت پھیلانے والے راجہ پر کئی کیس درج ہیں اس کے باوجود اسے ریلی اور جلسہ عام کی اجازت دی جاتی ہے۔

راجہ نے اپنے ویڈیو میں چیلینج کیا تھا کہ وہ میرا روڈ ایک لاکھ مجمع کے ساتھ آنے والے ہیں اور بہن بیٹوں پر ہونے والے ظلم کا انتقام لیں گے کیا پولس یہاں نہیں قانون کا نظام پر انہیں اعتماد نہیں ہے میرا روڈ میں جو تشدد برپا ہوا اس کے بعد اب بھی 32 مسلم نوجوان جیل میں مقید ہے۔

 اس لئے میری مسلمانوں سے گزارش ہے کہ وہ ٹی راجہ کی ریلی پر توجہ نہ دیں بلکہ قانونی قانونی کےلئے اس کی ریکارڈنگ کرے اگر اس میں مشتعل مشمولات شامل ہے تو اس پر قانونی چارہ جوئی کی جائے گی ۔

اعظمی نے کہاکہ بی جے پی رکن اسمبلی نتیش رانے میرے حلقہ میں آکر مذہبی منافرت پھیلانے کی کوشش کرتا ہے عورتوں سے کہتا ہے کہ لپ اسٹک لگانا ترک کردو بلکہ اپنے ہاتھوں میں ہتھیار اٹھالو یہ ہتھیار کس پر اٹھانے کی بات وہ کر رہے ہیں۔

 مسلمان اور ہندو یہاں متحد ہے اور یہاں قومی ایکتا کی مثال پائی جاتی ہے اس کو کوئی بھی پارہ پارہ نہیں کرسکتا اس لئے میری مسلمانوں سے درخواست ہے کہ وہ مشتعل نہ ہو اور صبر وتحمل کا مظاہرہ کرے کیونکہ اگر وہ مشتعل ہو گئے تو اس میں انہیں ہی نقصان اٹھانا ہوگا جبکہ اب بھی میرا روڈ تشدد کے الزام میں مسلم نوجوان بند ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ٹی راجہ نفرتی تقاریر کا ریکارڈ رکھتے ہیں ایسے متنازع لیڈر کو اجازت تو مل گئی ہے لیکن اگر وہ ہائیکورٹ کے شرائط کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس پر قانونی چارہ جوئی کو یقییی بنایا جاسکتا ہے۔

 جبکہ اس سلسلے میں پولس نے بھی ٹی راجہ کو میرا روڈ میں پابندی عائد کرنے کی کوشش کی تھی اور اس کے متعلق کورٹ میں دلیل دی تھی لیکن عدالت نے متنازع اور اشتعال انگیزی نفرتی تقاریر کے چمپین کو اجازت دیدی ہے اس لئے ہمیں اس کے خلاف قانونی کارروائی کرنا چاہئے ۔