کاماریڈی ماسٹر پلان کیخلاف حکم التوا جاری کرنے سے ہائیکورٹ کا انکار
عدالت حکومت کو ہدایت دی کہ وہ کسانوں کی عرضیوں پر جو مجوزہ ماسٹر پلان کے خلاف ہیں اور اپنی اراضیات حوالے کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، کاونٹر(جواب) داخل کرے۔
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے چہارشنبہ کے روز میونسپل ماسٹر پلان کاماریڈی پر حکم التواء جاری کرنے سے انکا رکردیا۔ مجوزہ ماسٹر پلان کے خلاف دائر کردہ کسانوں کی عرضی کی سماعت کرتے ہوئے ہائی کورٹ نے اس پلان کو روکنے کیلئے عبوری احکام جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔
عدالت حکومت کو ہدایت دی کہ وہ کسانوں کی عرضیوں پر جو مجوزہ ماسٹر پلان کے خلاف ہیں اور اپنی اراضیات حوالے کرنے کیلئے تیار نہیں ہیں، کاونٹر(جواب) داخل کرے۔
ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ ماسٹر پلان کے مسودہ کو قطعیت دینے وقت حکومت، کسانوں کے اعتراضاف پر غور کرے گی۔ عدالت نے اس کیس کی سماعت کو 25 جنوری تک ملتوی کردیا۔
دریں اثناء چند گاؤں کے کسان، کاماریڈی میں بدستور اپنا احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔احتجاجی کسان، دفتر بلدیہ کے سامنے بیٹھے ہوئے ہیں اور وہ ماسٹر پلان کو مسترد کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
بی جے پی، کانگریس، تلنگانہ جنا سمیتی، وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے قائدین، کسانوں کے احتجاج میں شرکت کررہے ہیں۔ان اپوزیشن قائدین نے مطالبہ کیا کہ وہ ماسٹر پلان کو مسترد کردیں اور کسانوں کے اعتراضات پر غور کرے۔
کسانوں کے ا حتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے پولیس نے یہاں بڑے پیمانے پر سیکوریٹی انتظامات کئے گئے ہیں۔ کئی گاؤں میں کسانوں کے قائدین کو احتیاطاً گرفتار کرلیا گیا مگر اس کے باوجود کسانوں کی بڑی تعداد احتجاج میں شرکت کیلئے کاماریڈی پہنچنے میں کامیاب رہی۔ جائنٹ ایکشن کمیٹی نے اس ماسٹر پلان کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔