کرناٹک
ٹرینڈنگ

کرناٹک میں حجاب پر پابندی برخواست کردینے کا اعلان : سدارامیا

حکومت کرناٹک نے آج اعلان کیا کہ وہ عنقریب حجاب پہننے پر امتناع برخاست کردے گی۔ چیف منسٹر سدارامیا نے کہا کہ ریاست میں کوئی مؤثر حجاب پابندی نافذ نہیں ہے۔

بنگلورو: حکومت کرناٹک نے آج اعلان کیا کہ وہ عنقریب حجاب پہننے پر امتناع برخاست کردے گی۔ چیف منسٹر سدارامیا نے کہا کہ ریاست میں کوئی مؤثر حجاب پابندی نافذ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین جو چاہیں پہن سکتی ہیں۔

متعلقہ خبریں
برقعہ اور حجاب کی مخالف بی جے پی کی خاتون ایم ایل اے نے برقعے تقسیم کیے
ہبالی فساد کیس واپس لینے کی مدافعت: وزیر داخلہ کرناٹک
حکومت کی 2 گیارنٹی اسکیمات ’انا بھاگیہ‘ اور ’گرہا جیوتی‘ نافذ العمل: سدارامیا
مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے، سچ کی ہمیشہ جیت ہوگی: سدارامیا
چیف منسٹر کے عہدہ کےلئے کرناٹک کانگریس میں رسہ کشی

چیف منسٹر نے میسور میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب حجاب پر امتناع نہیں رہا۔ خواتین حجاب پہن سکتی ہیں اور کہیں بھی جاسکتی ہیں۔ میں نے حجاب پر امتناع کا حکم واپس لینے کی ہدایت دی ہے۔

آپ کیا پہنتے ہیں اور کیا کھاتے ہیں یہ آپ کی اپنی پسند ہے میں آپ کو کیوں روکوں۔ سدارامیا نے یہ بھی کہا کہ ریاست کے عوام اپنا پسندیدہ لباس پہننے اور پسندیدہ کھانا کھانے کے لئے آزاد ہیں۔

انہوں نے کہا آپ جو چاہیں پہنیں جو چاہیں کھائیں۔ میں جو چاہتا ہوں وہ کھاؤں گا۔ میں دھوتی پہنتا ہوں، آپ پائینٹ شرٹ پہنتے ہیں اس میں کیا غلط ہے۔

یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ چیف منسٹر بی بومئی کی زیرقیادت بی جے پی حکومت نے ریاست کے تعلیمی اداروں میں حجاب پہننے پر امتناع عائد کردیا تھا جس کے نتیجہ میں ایک بڑا تنازعہ پیدا ہوگیا تھا، اِس امتناع کے خلاف کئی طلبہ عدالت سے رجوع ہوئے تھے جس کے بعد کرناٹک ہائی کورٹ نے ریاست کے امتناع کو برقرار رکھا تھا اور کہا تھا کہ اسلام میں حجاب پہننا لازمی نہیں ہے۔

عدالت نے کہا تھا کہ تعلیمی اداروں میں یکساں لباس پہننے کے قاعدہ پر عمل کیا جانا چاہئے۔ پھر یہ معاملہ سپریم کورٹ کورٹ پہنچا تھا جس نے منقسم فیصلہ دیا تھا۔

ایک جج نے کہا تھا کہ ریاست کے اسکولوں میں یونیفارم نافذ کرنے کا اختیار حاصل ہے جبکہ دوسرے جج نے حجاب کو اپنی پسند کا معاملہ قرار دیا تھا۔

جب کرناٹک کی کانگریس حکومت کو اقتدار حاصل ہوا تو کرناٹک کے وزیر پرینک کھرگے نے این ڈی ٹی وی کو بتایا تھا کہ بی جے پی حکومت پر کوئی بھی قانون جسے رجعت پسندانہ تصور کیا جاتا ہے، ریاستی حکومت اسے منسوخ کردے گی۔