اب بہار کے ایک کالج میں حجاب تنازعہ
شمالی بہار کے اس ٹاؤن کی ایک کالج طالبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اتوار کے دن امتحان کے دوران اسکارف (حجاب) نکالنے سے انکار پر ایک مردٹیچر نے قابل اعتراض ریمارکس کئے۔

مظفرپور(بہار): شمالی بہار کے اس ٹاؤن کی ایک کالج طالبہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اتوار کے دن امتحان کے دوران اسکارف (حجاب) نکالنے سے انکار پر ایک مردٹیچر نے قابل اعتراض ریمارکس کئے۔
یہ واقعہ مہنت درشن داس مہیلاکالج میں پیش آیا جو عام طور پر ایم ڈی ڈی ایم کہلاتا ہے۔ یہ کالج شہر کے متھن پورہ علاقہ میں واقع ہے جہاں انٹرمیڈیٹ طلبہ سینٹ اپ ٹسٹ دینے کیلئے آئے تھے۔
فائنل ائیرامتحان کیلئے یہ ٹسٹ پاس کرنا ضروری ہوتا ہے۔ کالج پرنسپل ڈاکٹرکنوپریا نے کہا کہ لڑکی کو حجاب پہننے سے روکا نہیں گیا‘ اس سے صرف اتنا کہاگیا کہ وہ اپنے کان دکھائے کیونکہ بلوٹوتھ ڈیوائس لانے کا اندیشہ ہوتا ہے۔
اسٹیشن ہاؤز آفیسر متھن پورہ اسٹیشن سریکانت سنہا نے کہا کہ تنازعہ ٹسٹ شروع ہوتے ہی برپا ہوا۔ ہم نے دونوں کو سمجھادیا اور امتحان پُرامن طریقہ سے ہوگیا۔
فی الحال نہ تو کیس درج کرنا ضروری ہے اور نہ علاقہ میں زائد فورس کی تعیناتی لیکن ہم صورتحال پر نظررکھیں گے۔ پرنسپل نے کہا کہ حجاب سرے سے کوئی مسئلہ ہی نہیں ہے۔ کئی طلبہ موبائل لے کر آئے تھے جونہیں لاناچاہئیے۔ اس لڑکی سے بھی کہاگیاکہ وہ اپنا ہینڈسیٹ ایگزام ہال کے باہر رکھ کر آئے۔
لڑکی سے صرف کان دکھانے کوکہاگیا کیونکہ یہ دیکھنا ضروری ہوتا ہے کہ کہیں اس میں بلوٹوتھ ڈیوائس تو نہیں لگا ہوا ہے۔ لڑکی کو اگر مسئلہ تھا تو وہ ایگزامینیشن کنٹرولر یا مجھے بتاسکتی تھی لیکن اس کا ارادہ کچھ اور تھا اس نے مقامی پولیس اسٹیشن اور بعض مقامی غیرسماجی عناصرکو فون کردیا جنہیں ایسا لگتا ہے کہ وہ جانتی تھی۔
ان لوگوں نے کالج آکر ہنگامہ برپاکردیا۔ لڑکی کا دعویٰ ہے کہ ٹیچر نے اسے ملک دشمن کہا‘ اور پاکستان جانے کو کہا۔ پرنسپل نے کہا کہ میں اس وقت ایگزام ہال میں نہیں تھی‘مجھے دوسری لڑکیوں نے بتایاکہ وہ جھوٹ بول رہی ہے۔ کالج پرنسپل نے یہ بھی دعویٰ کیاکہ لڑکی کی حاضری بہت کم ہے۔ فائنل ایئر امتحان میں شرکت کیلئے75 فیصد حاضری ضروری ہوتی ہے۔