چاند کو ہندو راشٹر قراردینے ہندوگرو کا مطالبہ (ویڈیو)
شہرت کے بھوکے لوگ احمقانہ باتیں کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ وہ دور کی کوڑی لے آئے ہیں۔ ایسا ہی ایک مظاہرہ ایک ہندو پنڈت نے کیا ہے۔

حیدرآباد: شہرت کے بھوکے لوگ احمقانہ باتیں کرتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ وہ دور کی کوڑی لے آئے ہیں۔ ایسا ہی ایک مظاہرہ ایک ہندو پنڈت نے کیا ہے۔
قومی صدر آل انڈیا ہندو مہاسبھا سوامی چکراپانی مہاراج نے کیا ہے جن کا یہ مطالبہ ہے کہ چاند پر کوئی دوسرے مذاہب یا ممالک اپنا حق جتائیں اس سے قبل چاند کو ایک ہندو مملکت قرار دے دیا جائے۔مائیکرو بلاگنگ سائٹ ’ایکس‘ پر ایک ویڈیو پیام جاری کرتے ہوئے کہا کہ وہ چاہتا ہے کہ پارلیمنٹ میں ایک قرارداد منظور کرتے ہوئے چاند کو ’ہندو راشٹرا‘ قرار دے دیا جائے۔
ویڈیو میں اس پنڈت نے چاند پر جس مقام پر چندریان۔3 کی لینڈنگ ہوئی ہے اس علاقہ کو ”شیو شکتی پوائنٹ“ قرار دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ چاند پر ایک ہندو مملکت قائم کرنے کے بعد اس علاقہ کو صدر مقام کے طور پر ترقی دی جائے۔
سوشل میڈیا پلاٹ فام پر پوسٹ جاری کرتے ہوئے اس نے سرخی لکھی کہ ”پارلیمنٹ کے ذریعہ چاند کو ہندو سناتن راشٹرا قرار دینا چاہئے‘ چندریان۔3 کے مقام ہبوط (لینڈنگ کا مقام) شیو شکتی پوائنٹ کو چاند کے صدر مقام کے طور پر فروغ دیا جائے تاکہ جہاد ی ذہنیت کے ساتھ کوئی دہشت گرد وہاں پہنچ نہ سکے۔
یہ شخص ماضی میں بھی اشتعال انگیزی کرتے ہوئے شہرت بٹورنے کی کوشش کرتا رہا ہے۔ اس کو یہ بھی پتا نہیں کہ غزوہ ہند کیا ہے مگر اس نے کہا کہ چاند کو ہندو راشٹر ہونے کا اعلان کردینا چاہئے تاکہ کوئی دوسرے ملک کے لوگ وہاں جاکر اس کو غزوہ ہند نہ بنادیں اور وہاں جاکر جہاد نہ کردیں اور اسلامی اور دیگر شدت پسندی کو نہ پھیلائیں۔
اس کا یہ استدلال ہے کہ چاند‘ بھگوان شیو کی جبین پر جما ہوتا ہے اور ہندو سناتنیوں کا چندا ماما سے پرانا رشتہ ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ چاند کی تقدیس بنی رہے۔ سوامی چکراپانی مہاراج اور اس کی تنظیم نے 2020 ء میں کووڈ۔19 وبا کی پہلی لہر کے دوران ’گاؤ موتر پارٹی‘ کا اہتمام کیا تھا۔ اسی نے 2018 ء میں یہ بھی بیان دیا تھا کہ کیرالا کے سیلاب متاثرین جو گوشت کھاتے ہیں انہیں مدد نہیں ملنی چاہئے۔