تلنگانہسوشیل میڈیا

کسان نے رسیوں کی مدد سے ندی پر پُل تعمیر کردیا، کئی دہائیوں کا مسئلہ حل

ندی کو عبور کرنے کے لیے رسیوں سے بنایا گیا پل کسان کی تخلیق کا عکاس بن گیا ہے۔ اس علاقہ کے کسانوں کو اپنے کھیتوں کو جانے کے لئے مشکل صورتحال کاسامنا تھا کیونکہ اس کے لئے ان کو ندی پارکرنی پڑتی تھی۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع نرمل بھینسہ منڈل کے کھتگام گاوں میں ایک کسان نے اپنے طورپر رسیوں کی مدد سے ندی پر پُل بنایا۔اس طرح اس کسان کی سونچ نے کئی دہائیوں کے مسئلہ کو حل کرنے کو یقینی بنایا۔

متعلقہ خبریں
قائد اپوزیشن کے سی آر کا دورہ اضلاع، خاتون کے بیٹے کی شادی کیلئے5لاکھ روپے کی امداد دینے کا اعلان
مہلوک کسان کی بہن کو 1 کروڑ روپے معاوضہ اور سرکاری نوکری
نقل اُتارنے کا تنازعہ، مودی ایکو سسٹم اچانک کارکرد: کانگریس (ویڈیو)
عوام کو فوقیت دینے والی حکمرانی وقت کا تقاضا: راہول (ویڈیو شیئر)
لاء لیجین اور برین اسٹارم اکیڈمی نرمل کا ہائیکورٹ ایڈوکیٹ محترمہ ولادمیر خاتون کے ہاتھوں افتتاح

ندی کو عبور کرنے کے لیے رسیوں سے بنایا گیا پل کسان کی تخلیق کا عکاس بن گیا ہے۔ اس علاقہ کے کسانوں کو اپنے کھیتوں کو جانے کے لئے مشکل صورتحال کاسامنا تھا کیونکہ اس کے لئے ان کو ندی پارکرنی پڑتی تھی۔

اس ندی میں غیر مجاز طورپر ریت نکالنے سے یہ ندی مزید گہری ہوگئی اور اس میں کئی گڑھے بھی پڑگئے جس کے نتیجہ میں حالیہ دنوں کے دوران کئی کسان حادثہ کا شکار ہوگئے۔

چند دن پہلے بابو نامی ایک شخص ندی میں گرکر ہلاک ہوگیا تھاجس کے بعد کسانوں کو اس ندی کو پار کرنے میں خوف محسوس ہورہا تھا۔اس واقعہ کے بعد ناگیش نامی کسان نے اپنے ذاتی صرفہ سے خود رسیوں کی مد د سے یہ پُل بنایاجس کے لئے اس کو 8دن لگے۔

اس عارضی پُل سے کسانوں کو راحت نصیب ہوئی۔گاوں کے سرپنچ نے کہاکہ اس ندی کی دوسری طرف تقریبا 700ایکڑاراضی ہے۔زرعی کاموں کے لئے اس ندی کو پار کرنا پڑتا تھا اور کھاد کے ساتھ ساتھ زرعی مقاصد کے لئے درکار دیگرسامان لانے کے لئے سات کلومیٹر کا سفر کرنا پڑتاتھا۔

کسانوں کی مشکل کو دیکھتے ہوئے ناگیش نے لکڑی اور رسیوں کی مدد سے چند دنوں میں ہی اس پُل کو تیار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی۔ناگیش نے کہا کہ اس نے اس طرح کا پُل کشمیر میں دیکھاتھا جس کے بعد اس نے اپنے کسان بھائیوں کی مشکل کو دیکھتے ہوئے اسی طرح کے پُل کی تیاری کا کام کیا۔