حزب اللہ کی حماس حملہ کی حمایت، اسلامی جہاد کا بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان
لبنان کی تنظیم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جرائم کے خلاف حماس کا حملہ فیصلہ کن رد عمل ہے، صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، اور فلسطینی قائدین سے براہ راست رابطے میں ہیں۔

بیروت: لبنان کی تنظیم حزب اللہ نے حماس حملہ کی حمایت کر دی ہے اور اسے اسرائیلی مظالم کا جواب قرار دیا، فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی حملوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق لبنان کی تنظیم حزب اللہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی جرائم کے خلاف حماس کا حملہ فیصلہ کن رد عمل ہے، صورت حال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، اور فلسطینی قائدین سے براہ راست رابطے میں ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حزب اللہ کے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کا اسرائیل پر یہ حملہ عالم اسلام خاص طور پر ان لوگوں کے لیے واضح پیغام ہے جو اسرائیل کے ساتھ معمول کے معاہدے کر رہے ہیں۔
اسرائیل میں حماس کی پیراگلائیڈنگ کے ذریعے گھسنے کے بعد زبردست پیش قدمی، 22 اسرائیلی ہلاک، 500 زخمی، 35 فوجی گرفتار
ادھر فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے بھی اسرائیل کے خلاف حملوں میں شامل ہونے کا اعلان کر دیا ہے، فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا کہ فلسطینی عوام کو قابض اسرائیلی فورس کی دہشت گردی کے خلاف دفاع کا حق حاصل ہے۔ انھوں نے کہا دہائیوں سے اسرائیلی فورسز کی جانب سے جارحیت جاری ہے۔
دوسری طرف ترک صدر رجب طیب اردوان نے اسرائیل اور فلسطین دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، انھوں نے کہا کہ فریقین معاملے کو تحمل سے حل کریں۔
حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کامیاب آپریشن پر سجدہ ریز، مغربی کنارے میں جشن اسرائیلی میڈیا کے مطابق حزب اللہ نے جاری بیان میں دنیا بھر کے عرب اور مسلم عوام سے حماس اور فلسطینی عوام کی حمایت کا اعلان کرنے کا مطالبہ کیا، اور کہا کہ مسلح مزاحمت ہی اسرائیلی جارحیت کا مقابلہ کرنے کا واحد راستہ ہے۔