سوشیل میڈیاشمالی بھارت
ٹرینڈنگ

ہندو تنظیم کا شملہ میں احتجاج، مسجد کو منہدم کرنے کا مطالبہ (ویڈیو)

ہندوؤں کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی ایک تنظیم نے آج یہاں ودھان سبھا کے قریب چوڑا میدان میں زبردست احتجاج منظم کیا اور سنجولی میں واقع ”غیرقانونی مسجد“ کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا۔

شملہ: ہندوؤں کے حقوق کے لئے جدوجہد کرنے والی ایک تنظیم نے آج یہاں ودھان سبھا کے قریب چوڑا میدان میں زبردست احتجاج منظم کیا اور سنجولی میں واقع ”غیرقانونی مسجد“ کو منہدم کرنے کا مطالبہ کیا۔

متعلقہ خبریں
ہتک عزت کیس، چیف منسٹر کو 2ضمانتیں پیش کرنے کا حکم
سنہری باغ مسجد، درخواست کی یکسوئی
مندر کا غیر مجاز حصہ منہدم پولیس اور مقامی افراد میں جھڑپ (ویڈیو)
سکندرآباد آتشزدگی سے متاثرہ بلڈنگ کو منہدم کرنے کا منصوبہ

دیوبھومی شتریہ سنگھٹن کے صدر رومیت سنگھ ٹھاکر نے سناتنیوں سے اپیل کی کہ وہ شملہ میں اکٹھا ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست بھر کے عوام نے ان کی اپیل کا جواب دیا اور سناتن اتحاد کا مظاہرہ کیا۔ جمعرات کے روز کیا گیا احتجاج‘ یکم ستمبر کو ملیانہ علاقہ میں ایک تاجر پرحملہ کا نتیجہ تھا۔

اس تاجر پر مبینہ طورپر بعض مسلمانوں نے حملہ کیا تھا۔ اس واقعہ کے فوری بعد سنجولی سے باہر علاقہ ملیانہ میں لوگ جمع ہوگئے اور وہاں موجود مسجد کو منہدم کردینے کا مطالبہ کیا۔

ٹھاکر نے الزام لگایا کہ بیرونی افراد جتھوں کی شکل میں ہماچل پردیش آرہے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ان کی شناخت کی تصدیق کرے اور ان کے پیشہ کو رجسٹر کرے۔

انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر سکھویندر سنگھ سکھو نے چہارشنبہ کے روز انہیں طلب کیا اور اس معاملہ میں کارروائی کرنے کا تیقن دیا۔

سکھو نے جمعرات کے روز نامہ نگاروں کو بتایا کہ ریاست کے شہریوں کو مساوی حقوق حاصل ہیں اور وہ تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج کی اجازت ہے لیکن کسی کو بھی قانون اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

a3w
a3w