شمال مشرق

ہندو‘ کبھی خطرہ میں نہیں تھے:بھوپیش بگھیل

بھگیل نے ہندوؤں کی بہتری کیلئے اب تک کیاہے۔ کچھ بھی نہیں۔ وہ لوگ صرف عوام کی تائید حاصل کرنے لوگوں میں ڈر پیداکرتے ہیں۔وہ لوگ صرف لوجہاد اور تبدیلی مذہب کی بات کرتے ہیں۔

رائے گڑھ: چھتیس گڑھ کے چیف منسٹربھوپیش بگھیل نے پیرکے روزکہاکہ ہندوکبھی خطرہ میں نہیں تھے بلکہ وشواہندوپریشد(وی ایچ پی) کاموقف خطرہ میں ہے۔اسی لئے وہ لوگ ایسامحسوس کررہے ہیں کہ ہر انتخابی موسم میں وی ایچ پی یہ چیخ وپکارشروع کردی ہے کہ ہندو خطرہ میں ہیں۔

متعلقہ خبریں
ای وی ایم پر میری تصویر چھوٹی اور غیر واضح : بھوپیش بگھیل (ویڈیو)
4 ریاستوں کے اسمبلی الیکشن نتائج کا کل اعلان، صبح 8 بجے سے ووٹوں کی گنتی
یکساں سیول کوڈ سے ہندوؤں کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا: ممتا بنرجی
ہریانہ تشدد، دہلی کے کئی علاقوں میں وی ایچ پی کے احتجاجی مظاہرے
’کرشنا جنم بھومی ہندوؤں کے حوالے کردی جائے، ورنہ قانون اپنا کام کرے گا‘

بگھیل نے میڈیاکے ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے کہاکہ اس نقشہ میں کئی ثقافتیں اورملک آئے اورچلے گئے۔ ہندو لوگ نہ توکبھی خطرہ میں تھے اورنہ خطرہ میں ہوں گے۔

انہوں نے وی ایچ پی پرخوف کی سیاست میں ملوث ہونے کاالزام عائد کرتے ہوئے کہاکہ یہ امرانتہائی بدبختانہ ہے کہ وہ لوگ عوام کی تائید حاصل کرنے ڈراورلالچ کااستعمال کرتے ہیں۔

 وہ لوگ(بی جے پی والے) زائدازدس سال سے مرکز میں حکومت میں ہیں آخران کی کیاپالیسی ہے۔ انہوں نے ہندوؤں کی بہتری کیلئے اب تک کیاہے۔ کچھ بھی نہیں۔ وہ لوگ صرف عوام کی تائید حاصل کرنے لوگوں میں ڈر پیداکرتے ہیں۔وہ لوگ صرف لوجہاد اور تبدیلی مذہب کی بات کرتے ہیں۔ یہ ایک ٹیپ ریکارڈرکے جیساہے۔

 آپ بٹن دبائیں اوروہ وہی دھن بجانے لگتاہے۔ جب بھی الیکشن سامنے ہوتاہے وہ لوگ آپ کے پاس آتے ہیں اوروہی باتیں کہتے ہیں، چاہے اترپردیش ہو،آسام ہو،کرناٹک ہو، جھارکھنڈ ہویا ہماچل پردیش۔ آپ ٹیپ ریکارڈر کا بٹن دبائیں اوروہ وہی باتیں دہرانے لگے گا اب اگرچھتیس گڑھ میں الیکشن ہوتو یہاں بھی وہیں باتیں دہرائی جائیں گی۔

a3w
a3w