حیدرآباد

کسانوں کو 24 گھنٹے مفت بجلی کی سپلائی سے کس طرح سیاسی جماعت کو مسئلہ ہوسکتا ہے؟:کویتا

تلنگانہ کی حکمران جماعت بی آرایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے پوچھا ہے کہ کسانوں کو 24 گھنٹے مفت بجلی کی سپلائی سے کس طرح ایک سیاسی جماعت کو مسئلہ ہوسکتا ہے؟

حیدرآباد: تلنگانہ کی حکمران جماعت بی آرایس کی رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے پوچھا ہے کہ کسانوں کو 24 گھنٹے مفت بجلی کی سپلائی سے کس طرح ایک سیاسی جماعت کو مسئلہ ہوسکتا ہے؟

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
کویتا کی عدالتی تحویل میں توسیع
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

سوشیل میڈیا کے اہم پلیٹ فارم ٹوئیٹر پرسرگرم کویتا جو وزیراعلی کے چندرشیکھرراو کی دختر ہیں نے اس خصوص میں ٹوئیٹ کرتے ہوئے کہا کہ انہیں تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی سے یہ سن کر صدمہ ہوا ہے کہ کسان صرف تین گھنٹے ہی بجلی چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ چونکہ راہل گاندھی جی آپ اور آپ کی کانگریس پارٹی آپ کی اقتداروالی کسی بھی ریاست میں کسانوں کو 24 گھنٹے بجلی فراہم نہیں کرپارہے ہیں آپ تلنگانہ کے کسانوں کو تکلیف دینا چاہتے ہیں۔

بی آرایس پارٹی ہر قیمت پر کسانوں کے مفادات کا تحفظ کرے گی۔

ہم مل کر ہر کسان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

انہوں نے آخر میں جئے کسان اورجئے ہند کا نعرہ لگایا۔