حیدرآباد: شیخ الاسلام بانی جامعہ نظامیہ کے 110 ویں عرس مبارک کے موقع پر جلسہ تقسیم اسناد کا انعقاد
اقطاعِ عالم میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی سازشوں کے پیش نظر دینی اداروں، مساجد، مدارس اور مسلمانوں کی املاک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
حیدرآباد: اقطاعِ عالم میں اسلام اور مسلمانوں کے خلاف بڑھتی ہوئی سازشوں کے پیش نظر دینی اداروں، مساجد، مدارس اور مسلمانوں کی املاک کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ان خیالات کا اظہار امیر جامعہ نظامیہ، حضرت علامہ مفتی خلیل احمد صاحب قبلہ نے شیخ الاسلام حضرت علامہ حافظ امام محمد انوار اللہ فاروقی فضیلت جنگ بہادر بانی جامعہ نظامیہؒ کے 110 ویں عرس مبارک کے موقع پر سالانہ جلسہ تقسیم اسناد میں کیا۔
یہ جلسہ جامعہ نظامیہ حسینی علم، شبلی گنج، حیدرآباد دکن میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر حفاظ کرام اور فاضلین عظام کی دستار بندی، خلعت عطا کرنے اور انعامات و گولڈ میڈلز تقسیم کرنے کی تقریب بھی منعقد کی گئی۔
مفتی صاحب قبلہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ بانی جامعہ نظامیہ نے 1292 ہجری میں خاتم النبیین ﷺ کے اشارہ منامی سے اس ادارے کی بنیاد رکھی تھی۔ اس وقت کے اسلامی ماحول اور آصف جاہی سرپرستی نے جامعہ کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ باوجود کئی رکاوٹوں کے، جامعہ نظامیہ نے اپنا مقام برقرار رکھا ہے اور آج بھی لاکھوں علماء، حفاظ اور فاضلین اس جامعہ سے فیض یاب ہو کر دین اسلام کی خدمت انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں علماء کرام اور مشائخ عظام کو ملت اسلامیہ کو دشمنان اسلام کی سازشوں سے آگاہ رکھنے کی ضرورت ہے۔ محبت رسول ﷺ، قرآن حکیم اور عظمت صحابہ و اہل بیت اطہار ملت اسلامیہ کا عظیم سرمایہ ہیں۔
جامعہ نظامیہ کی تعلیمی و مالیاتی رپورٹ
اس موقع پر صدر مفتی جامعہ نظامیہ، مولانا مفتی ڈاکٹر سید شاہ ضیاء الدین نقشبندی نے تعلیمی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ جامعہ کو 153 سال مکمل ہو چکے ہیں اور سالانہ امتحانات 2024 میں 9,078 امیدواروں نے شرکت کی۔ اس سال 332 طلباء نے حفظ قرآن مکمل کیا، جبکہ 11 اسکالرز کو پی ایچ ڈی میں داخلہ دیا گیا۔
جامعہ کے معتمد محمد احمد محی الدین خان نے مالیاتی رپورٹ پیش کی اور بتایا کہ جامعہ کی آمدنی اور خرچ کی آڈٹ مستند چارٹرڈ اکاؤنٹینٹس کے ذریعہ کی جاتی ہے۔ جامعہ کو سرکاری یا بیرونی امداد حاصل نہیں ہے اور تمام اخراجات معاونین کے تعاون سے پورے کیے جاتے ہیں۔
مقررین کے خطابات
مولانا ڈاکٹر سید احمد غوری نقشبندی نے بانی جامعہ نظامیہ کی علمی و روحانی شخصیت پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہیں عرب و عجم کے علماء کرام نے بھی تسلیم کیا۔ دیگر مقررین میں مولانا محمد عبدالمجید ملتانی، مولانا ڈاکٹر محمد سیف اللہ قادری، اور دیگر علماء شامل تھے۔
تقریب کا اختتام
تقریب کا اختتام عمدۃ الحکمت مولانا سید شاہ نعمت اللہ قادری کی جماعت کی جانب سے پیش کردہ قصیدہ بردہ شریف اور معتمد جامعہ کے شکریہ پر ہوا۔ جلسے کی نظامت کے فرائض مولانا مفتی ڈاکٹر محمد انوار احمد قادری نے انجام دیے۔
(رپورٹ: مولانا محسن پاشاہ نقشبندی)