حیدرآباد

لائف سائنس میں حیدرآباد عالمی سطح پر اہم مرکز کے طور پر ابھرا: کے ٹی آر

حیدرآباد انٹر نیشنل کنونشن سنٹر میں منعقدہ سہ روزہ بائیو ایشیاء۔2023 کے اجلاس کا افتتاح انجام دینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ دنیا کے تین چوتھائی ویکسینس کی تیاری حیدرآباد میں کی جاتی ہے۔

حیدرآباد: ریاستی وزیر انفارمیشن و ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ شعبہ لائف سائنسس میں حیدرآباد عالمی سطح پر ایک اہم مرکز کے طور پر ابھرا ہے۔ دنیا کی دس بڑی فارما کمپنیز میں چار حیدرآباد سے اپنی سرگرمیوں کو چلا رہی ہیں۔

متعلقہ خبریں
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
فارمولا ای ریس سے حیدرآباد کے برانڈ امیج میں اضافہ: ناگیندر
عالمی یومِ معذورین کے موقع پر معذور بچوں کے لیے تلنگانہ حکومت کی مفت سہولتوں کا اعتراف مولانا مفتی صابر پاشاہ
تحفظِ اوقاف ہر مسلمان کا مذہبی و سماجی فریضہ: ڈاکٹر فہمیدہ بیگم
محکمہ تعلیم کے سبکدوش اساتذہ کو شاندار اعزاز، ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب

 حکومت تلنگانہ کی کاوشوں اور موافق سرمایہ کاری پالیسی کی وجہ سے ریاست شعبہ لائف سائنس، فارما سیوٹیکلس، انوارئمنٹ میں ملک بھر میں اہم مقام بنانے میں کامیاب رہی ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہاکہ حیدرآباد میں 800 سے زیادہ فارما سیوٹیکلس اور بائیو ٹیک کمپنیز ہیں۔

 آج حیدرآباد انٹر نیشنل کنونشن سنٹر میں منعقدہ سہ روزہ بائیو ایشیاء۔2023 کے اجلاس کا افتتاح انجام دینے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ دنیا کے تین چوتھائی ویکسینس کی تیاری حیدرآباد میں کی جاتی ہے۔

ملک کے 30 فیصد ادویات کی درآمدات، اے پی آئی کی تیاری کا 40فیصد، اے پی آئی کی درآمدات کا50فیصد تلنگانہ سے ہی کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں بائیو ایشیاء اجلاس کا انعقاد خوش آئند ہے۔ حیدرآباد کی بائیو اور لائف سائنسس کے شعبہ میں ترقی کو مثالی اور قابل رشک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت، حیدرآباد میں دنیا کی سب سے بڑی فارما سٹی تیار کررہی ہے۔

 جہاں صرف گزشتہ تین سالوں میں 3بلین ڈالرس کی سرمایہ کاری کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ صرف حیدرآباد میں 20 سے زیادہ لائف سائنسس اور پیڈئک انکو بیٹرس ہیں جو شہر کی اس شعبہ میں ترقی کو ظاہر کرتی ہے۔