حیدرآباد

حیدرآباد میٹروریل پروجیکٹ، جائیدادوں کے حصول کیلئے معاوضہ کا عمل شروع

معاوضہ کے عمل کو تیز کرنے کیلئے، حکام نے جائیداد مالکان کے ساتھ معاوضہ کی شرحوں پر تبادلہ خیال کر کے انہیں حتمی شکل دی ہے۔ ریاستی حکومت 81,000 روپے فی مربع گز کے حساب سے زمین کی قیمت کے ساتھ علیحدہ تعمیرات کی قیمت بھی ادا کرے گی۔

حیدرآباد: پرانے شہر کے میٹرو پروجیکٹ کیلئے جائیدادوں کے حصول کا عمل شروع ہو گیا ہے۔ معاوضہ قبول کرنے کے خواہشمند جائیداد مالکان رسول پورہ، بیگم پیٹ میں واقع میٹرو بھون جا کر اپنی رضامندی فراہم کر سکتے ہیں، جیسا کہ شہر کے ضلع کلکٹر کے بیان میں ذکر کیا گیا ہے۔

متعلقہ خبریں
وزیر اے لکشمن کمار کی 41ویں آل انڈیا سنٹرل جُلوسِ واپسی اہلِ حرم میں شرکت کی یقین دہانی
ساوتھ زون کے مختلف مقامات پر قمار بازی اور سٹہ عروج پر!
جامعہ راحت عالم للبنات عنبرپیٹ میں نزول قرآن کا مقصد اور نماز کی اہمیت و فضیلت کے موضوع پر جلسہ
دوسروں کا دل رکھنے اور خوشی بانٹنے کے اثرات زیر عنوان مولانا مفتی حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
اللہ کی عطا کردہ صلاحیتیں — ایک غور و فکر کی دعوتخطیب و امام مسجد تلنگانہ اسٹیٹ حج ہاؤز کا خطاب

کوریڈور VI، جو ایم جی بی ایس (مہاتما گاندھی بس اسٹیشن) کو چندرائن گٹہ سے جوڑے گا، کے تحت جائیداد کے حصول کا عمل 21 دسمبر 2024 سے شروع ہوا۔ اس منصوبہ کیلئے 800 جائیدادوں کے حصول کے نوٹیفکیشن جاری کیاجاچکا ہے۔

معاوضہ کے عمل کو تیز کرنے کیلئے، حکام نے جائیداد مالکان کے ساتھ معاوضہ کی شرحوں پر تبادلہ خیال کر کے انہیں حتمی شکل دی ہے۔ ریاستی حکومت 81,000 روپے فی مربع گز کے حساب سے زمین کی قیمت کے ساتھ علیحدہ تعمیرات کی قیمت بھی ادا کرے گی۔

معاوضہ قبول کرنے والے جائیداد مالکان کو 10 دنوں کے اندر چیک کے ذریعے مکمل رقم کی ادائیگی یقینی بنائی جائے گی۔ یہ قدم حیدرآباد میٹرو ریل لمیٹڈ (HMRL) کو مرحلہ 2 کی توسیع کے طویل انتظار کو ختم کرنے میں مدد دے گا، جس کا مقصد جنوبی علاقوں میں بہتر کنیکٹیویٹی فراہم کرنا ہے۔

ایم جی بی ایس تا چندرائن گٹہ کوریڈور حیدرآباد کے پرانے شہر میٹرو کوریڈور پروجیکٹ کا ایک اہم حصہ ہے۔ یہ پروجیکٹ شہری نقل و حرکت کو فروغ دینے اور شہر کے مصروف علاقوں میں ٹریفک کی بھیڑ کو کم کرنے کی امید رکھتا ہے۔

حکام متاثرہ رہائشیوں کی پریشانیوں کو کم کرتے ہوئے منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنانے کے لیے مسلسل کام کر رہے ہیں۔ یہ منصوبہ پرانے شہر کے لیے جدید اور بہتر سفری سہولیات فراہم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم ہے۔