حیدرآباد

حیدرآباد: بارش کے دوران بجلی کی سپلائی میں رکاوٹ کا مستقل حل۔زیر زمین بجلی کی لائنیں بچھانے کا منصوبہ، 22 ہزار کروڑ روپے کے منصوبے پر کام جاری

حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کی کوششوں کے تحت سڑکوں اور گلیوں میں جھولتی ہوئی اوور ہیڈ بجلی کی تاروں کو ہٹاکر ان کی جگہ زیر زمین بجلی کی لائنیں بچھائی جائیں گی۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں ہر مرتبہ شدید بارش یا طوفانی ہواؤں کے ساتھ ہی بجلی کی فراہمی میں خلل پڑنا ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔ اس پریشانی سے نجات دلانے کے لئے ایس پی ڈی سی ایل کمپنی نے ایک بڑا قدم اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور
کےسی آر کی تحریک سے ہی علیحدہ ریاست تلنگانہ قائم ہوئی – کانگریس نے عوامی مفادات کوبہت نقصان پہنچایا :عبدالمقیت چندا
اردو اکیڈمی جدہ کے وفد کی قونصل جنرل ہند سے ملاقات، سرگرمیوں اور آئندہ منصوبوں پر تبادلۂ خیال

ادارہ اب ایسے تمام حالات میں بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے زیرِ زمین بجلی کی کیبلس بچھانے کے خصوصی منصوبے پر کام کر رہا ہے۔

حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کی کوششوں کے تحت سڑکوں اور گلیوں میں جھولتی ہوئی اوور ہیڈ بجلی کی تاروں کو ہٹاکر ان کی جگہ زیر زمین بجلی کی لائنیں بچھائی جائیں گی۔

ایس پی ڈی سی ایل حکام نے تمام سب اسٹیشن اور فیڈرس کے مطابق تفصیلات اکٹھا کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے، جس کا ابتدائی مرحلہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔

اس بڑے منصوبے کے تحت ہر سکشن پر 100 کروڑ روپے خرچ کئے جائیں گے، اور پورے گریٹر حیدرآباد میں تمام سیکشن کے لئے جملہ 22,000 کروڑ روپے سے زائد درکار ہوں گے، جو کہ ابتدائی تخمینہ کے مطابق طے کئے گئے ہیں۔

گریٹر حیدرآباد میں بارش اور طوفانی ہواؤں کی صورت میں فیلڈ عملے کو پیش آنے والی مشکلات پر ایک تفصیلی رپورٹ پہلے ہی تیار کی جا چکی ہے۔زیر زمین کیبلنگ سے درج ذیل فوائد حاصل ہوں گے:بارش یا طوفان میں بھی بجلی کی فراہمی متاثر نہیں ہوگی۔

د یکھ بھال اور مرمت کے عمل میں سہولت ہوگی۔شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوگا، بجلی کی جھولتی تاروں کا خاتمہ ہوگا اورعوام کی حفاظت میں بہتری ہوگی۔

حکام نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کہاں کہاں یہ کیبلنگ کی جائے گی، اس پر مطالعہ مکمل ہو چکا ہے۔ میٹرو زون میں آنے والے حیدرآباد سنٹرل، بنجارہ ہلز اور سکندرآباد حلقوں میں ڈسٹریبیوشن لائن کے علاوہ 33/11 کے وی لائن کا کام تقریباً مکمل ہو چکا ہے۔