حیدرآباد

حیدرآباد: پولیس نے موڈیفائیڈ سائلنسرس کو تلف کردیا

ٹریفک پولیس نے اس مسئلہ کے حل کے لئے خصوصی مہم کا آغاز کیا ہے۔ حالیہ کارروائی میں، پولیس نے 1,910 معاملات درج کئے اور 1,000 سے زائد موڈیفائیڈ سائلنسرس کو ضبط کر کے انہیں رولر کے ذریعہ تلف کردیا۔

حیدرآباد: حیدرآباد میں موڈیفائیڈ موٹر سائیکل سائلنسرس کی وجہ سے صوتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے، جس سے شہریوں کی روزمرہ زندگی متاثر ہو رہی ہے۔

متعلقہ خبریں
گورنمنٹ ڈگری کالج برائے خواتین، حسینی عالم میں ایک روزہ قومی سمپوزیم کے برُشر کی رسم اجرائی انجام پائی
حالت نشہ میں ڈرائیونگ پر 13,429 افراد پر عدالت میں مقدمہ
ہندوستان میں پہلی بار فیملی میڈیئیشن کی تربیت، پورے ملک سے 32 سوشل ورکرز کو خاندانی تنازعات سلجھانے کی تربیت
اردو زبان کے عالمی  فروغ کے لیے چارمینار ایجوکیشنل ٹرسٹ‌ اور سبودھی  سری لنکا کے درمیان  انڈوسری لنکن ادبی معاہدہ
گورنمنٹ ہائی اسکول دارالشفاء حیدرآباد میں طبی کیمپ کا انعقاد

شہری علاقوں میں رہنے والوں نے شکایت کی ہے کہ نوجوان موٹر سائیکل سوار اپنی گاڑیوں میں غیر قانونی سائلنسرس نصب کر کے رات کے اوقات میں تیز آوازیں پیدا کرتے ہیں، جو بچوں، بزرگوں اور مریضوں کے لئے پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔

ٹریفک پولیس نے اس مسئلہ کے حل کے لئے خصوصی مہم کا آغاز کیا ہے۔ حالیہ کارروائی میں، پولیس نے 1,910 معاملات درج کئے اور 1,000 سے زائد موڈیفائیڈ سائلنسرس کو ضبط کر کے انہیں رولر کے ذریعہ تلف کردیا۔

ٹریفک پولیس کے مطابق، موٹر وہیکل ایکٹ کی دفعہ 190(2) کے تحت، اگر کسی موٹر سائیکل کا سائلنسر یا پریشر ہارن 80 ڈیسیبل سے زیادہ آواز پیدا کرے تو اس پر 10,000 روپے تک جرمانہ اور چھ ماہ تک قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

ماہرین صحت کے مطابق، مسلسل بلند آوازوں کی زد میں رہنے سے ذہنی دباؤ، نیند کی کمی، اور بچوں میں توجہ کی کمی جیسے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس نہ صرف اہم سڑکوں پر بلکہ گلیوں اور محلوں میں بھی نگرانی بڑھائے تاکہ اس مسئلہ پر قابو پایا جا سکے۔