حیدرآباد

حیدرآباد:کوویڈ کی نئی شکل کے مریضوں کے گاندھی اسپتال میں زیرعلاج ہونے کی اطلاع جھوٹی

شہرحیدرآباد کے گاندھی اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹرراجہ راو نے کوویڈ کی نئی شکل جے ون کے پانچ نئے مریضوں کے اسپتال میں زیرعلاج ہونے سے متعلق اطلاعات کو جھوٹ پر مبنی قراردیا۔

حیدرآباد: شہرحیدرآباد کے گاندھی اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹرراجہ راو نے کوویڈ کی نئی شکل جے ون کے پانچ نئے مریضوں کے اسپتال میں زیرعلاج ہونے سے متعلق اطلاعات کو جھوٹ پر مبنی قراردیا۔

متعلقہ خبریں
گاندھی اسپتال میں مریض کی خودکشی
مدینہ اسکولز کا سالانہ پروگرام ’’ترنگ‘‘ شاندار ثقافتی مظاہرے کے ساتھ منعقد
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
حضور اکرمؐ سے حضرت صدیق اکبرؓ  کی بے پناہ محبت ، تقوی و پرہیزگاری مثالی – نوجوانوں کو نمازوں کی پابندی کی تلقین :مفتی ضیاء الدین نقشبندی
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ

انہوں نے ایک تلگو نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے کہاکہ اس اسپتال میں کوویڈ کا ایک بھی مریض نہیں ہے۔

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ کوویڈ کے معاملات میں پڑوسی ریاست میں اضافہ کے پیش نظر تلنگانہ حکومت کی جانب سے تمام اسپتالوں کو چوکسی اختیارکرنے کی ہدایت دی ہے۔تنفس کے امراض اورانفلوائزاکی علامات کے ساتھ ساتھ شدید تنفس والے امراض پر کوویڈ کا معائنہ کروایاجارہا ہے اور نمونوں کو جینوم سیکونسنگ کو بھیجا جارہا ہے۔

اسپتال میں نئے علحدہ وارڈس بھی ہنوز نہیں بنائے گئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کوویڈ کی علامات پر فوری طورپر مریض ڈاکٹرس سے رجوع ہوں۔

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ اس اسپتال جس کو کوویڈکی پہلی اور دوسری لہر کے دوران نوڈل سنٹربنایاگیا تھامیں نئے سب ویرینٹ کے معاملات کے پیش نظرنئے علحدہ وارڈس نہیں بنائے گئے ہیں۔یہ کہتے ہوئے کہ یہ اومیکروان کا سب ویرینٹ ہے اور یہ ہلکا ہے،اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے،انہوں نے واضح کے کہ چوکسی البتہ ضروری ہے۔

انہوں نے ساتھ ہی 65سال سے زائد عمر کے افراد،چھوٹے بچوں اورحاملہ خواتین کو احتیاط کا مشورہ دیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ذیابیطس کے مریض، دل کے امراض کے شکار افراد،گردہ کے امراض کے متاثرین اورپیچیدگیوں کے شکار افرادمیں یہ ہلکی شکل بھی شدید شکل اختیار کرسکتی ہے۔

اس سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ چوکسی اختیار کی جائے۔عموما سرما کے موسم میں ہر طرح کے وائرس سرگرم ہوتے ہیں،ان میں تنفس سے متعلق امراض کے زیادہ ہونے کا خدشہ ہے۔