حیدرآباد

حیدرآباد: سافٹ ویئر انجینئر نے آن لائن بیٹنگ کی لت کے باعث خودکشی کر لی

24سالہ پون ، جو آندھراپردیش کے ضلع مغربی گوداوری کے مامدورو گاؤں کا رہنے والا تھا، بیگم پیٹ کی ایک پرائیویٹ سافٹ ویئر کمپنی میں ملازم تھا اور ایلا ریڈی گوڑہ کے ایک بوائز ہاسٹل میں مقیم تھا۔

حیدرآباد: حیدرآباد شہر میں ایک نوجوان سافٹ ویئر انجینئر نے آن لائن بیٹنگ کی لت کے باعث خودکشی کر لی۔ یہ واقعہ جوبلی ہلز پولیس اسٹیشن کے حدود میں واقع مدھورا نگر کے قریب پیش آیا جس سے علاقہ میں سنسنی پھیل گئی۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
ہٹ اینڈ رن کیس، 5 گرفتار
بیٹی کی شادی کی رقم لے کر باپ فرار۔ ماں خودکشی کرلینے پر مجبور
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

24سالہ پون ، جو آندھراپردیش کے ضلع مغربی گوداوری کے مامدورو گاؤں کا رہنے والا تھا، بیگم پیٹ کی ایک پرائیویٹ سافٹ ویئر کمپنی میں ملازم تھا اور ایلا ریڈی گوڑہ کے ایک بوائز ہاسٹل میں مقیم تھا۔

پون باتھ روم گیا لیکن کافی دیر تک باہر نہ آیا۔ اس کی غیر معمولی خاموشی سے ہاسٹل میں موجود دوستوں کو شک ہوا، جنہوں نے عملے کو اطلاع دی۔ دروازہ توڑ کر اندر دیکھا گیا تو وہ تولیے کی مدد سے ایکزاسٹ فین سے لٹک کروہ خودکشی کر چکا تھا۔

اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے گاندھی اسپتال منتقل کیا۔ پولیس نے جب پون کا موبائل فون چیک کیا تو اس میں بیٹنگ ایپس اور لون ایپس سے متعلق پیغامات پائے گئے۔


خاندانی ذرائع کے مطابق، پون کے حالیہ قرضہ جات اس کے والد نے ہی ادا کیے تھے۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے جانچ شروع کر دی ہے۔