حیدرآباد

حیدرآباد: دلسکھ نگربم دھماکوں کے مجرموں کی سزائے موت منسوخ کرنے کی درخواست مسترد، تلنگانہ ہائی کورٹ کا اہم فیصلہ

پانچ مجرموں کو این آئی اے عدالت کی طرف سے دی گئی سزائے موت کو منسوخ کرنے کے لئے ملزمین کی جانب سے دائر کی گئی اپیلوں کو ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا۔ ہائی کورٹ نے این آئی اے عدالت کے فیصلہ کی توثیق کردی۔

حیدرآباد: ملک بھرمیں سنسنی پھیلانے والے دلسکھ نگر دھماکوں کے معاملہ میں تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔

متعلقہ خبریں
این آئی اے پر ہائی کورٹ ڈیویژن بنچ کی تنقید
گچی باؤلی میں حائیڈرا کا بڑا ایکشن، غیرقانونی تعمیرات کا صفایا، ہائی کورٹ کے احکامات پر فوری کارروائی
کوہ مولا علی: کویتا کا عقیدت بھرا دورہ، خادمین کے مسائل اور ترقیاتی کاموں کی سست روی پر اظہار برہمی
فراست علی باقری نے ڈاکٹر راجندر پرساد کی 141ویں یومِ پیدائش پر انہیں خراجِ عقیدت پیش کیا
فیوچر سٹی کے نام پر ریئل اسٹیٹ دھوکہ، HILT پالیسی کی منسوخی تک جدوجہد جاری رہے گی: بی آر ایس

پانچ مجرموں کو این آئی اے عدالت کی طرف سے دی گئی سزائے موت کو منسوخ کرنے کے لئے ملزمین کی جانب سے دائر کی گئی اپیلوں کو ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا۔ ہائی کورٹ نے این آئی اے عدالت کے فیصلہ کی توثیق کردی۔

21 فروری 2013 کو شہرحیدرآباد کے دلسکھ نگر کے بس اسٹاپ اور مرچی پوائنٹ کے قریب ہوئے دو بم دھماکوں میں 18 افراد ہلاک اور 131 افراد زخمی ہوئے تھے۔

اس معاملہ کا اصل ملزم محمد ریاض عرف ریاض بھٹکل فرار ہے، جبکہ دیگر 5ملین کو این آئی اے عدالت نے 13 دسمبر 2016 کو سزائے موت سنائی تھی۔

سزائے موت پانے والے مجرموں میں اسد اللہ اختر عرف حدیب، ضیا الرحمان عرف نبیل احمد، محمد تحسین اختر عرف حسن عرف مونو، یاسین بھٹکل عرف شاہ رخ، اور اعجاز شیخ عرف سمر ارمان تونڈے عرف ساگر عرف اعجاز سید شیخ شامل ہیں۔

بعد ازاں این آئی اے عدالت کے فیصلے کی توثیق کے لیے اسے ہائی کورٹ میں پیش کیا گیا۔ پانچوں مجرموں نے تحت کی عدالت کے فیصلے کو منسوخ کرنے کے لئے ہائی کورٹ میں اپیلیں دائر کی تھیں۔

ان اپیلوں پر جسٹس کے لکشمن اور جسٹس پی شری سودھا پر مشتمل بنچ نے تقریباً 45 دنوں تک طویل سماعت کی اور بعد ازاں فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔ آج، ہائی کورٹ نے این آئی اے عدالت کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئے اپنافیصلہ سنایا۔