حیدرآباد

حیدرآباد: بے روزگار سافٹ ویئر انجینئر نے خودکشی کر لی

اکھل نے چٹیالہ ریلوے اسٹیشن کے قریب لنگم پلی جانے والی نارائنادری ایکسپریس ٹرین کے سامنے کود کر یہ انتہایی اقدام کیا۔ وہ نیرڈا گاؤں کا رہنے والا تھا اوراس نے بی ٹیک مکمل کرنے کے بعد حیدرآباد میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں کچھ عرصہ کام کیا تھا۔

حیدرآباد: تلنگانہ کے نلگنڈہ ضلع کے چٹیال منڈل میں ایک بے روزگار سافٹ ویئر انجینئر نے خودکشی کر لی ۔اس کی شناخت 24سالہ اکھل روپانی کے طورپر کی گیی ہے۔

متعلقہ خبریں
جمعہ: دعا کی قبولیت، اعمال کی فضیلت اور گناہوں کی معافی کا سنہری دن،مولانامفتی ڈاکٹر حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
بیٹی کی شادی کی رقم لے کر باپ فرار۔ ماں خودکشی کرلینے پر مجبور
نوجوانوں کیلئے لڑنے مشترکہ پلاٹ فارم ضروری: شرمیلا
ڈاکٹر فہمیدہ بیگم کی قیادت میں جامعہ عثمانیہ میں اردو کے تحفظ کی مہم — صحافیوں، ادبا اور اسکالرس متحد، حکومت و یو جی سی پر دباؤ میں اضافہ
مولانا محمد علی جوہرنے تحریک آزادی کے جوش میں زبردست ولولہ اور انقلابی کیفیت پیدا کیا: پروفیسر ایس اے شکور

اس نے ٹرین کے سامنے کود کر خودکشی کر لی۔ بتایا جا رہا ہے کہ یہ افسوسناک قدم اس نے مسلسل بے روزگاری سے مایوس ہو کر اٹھایا۔


اکھل نے چٹیالہ ریلوے اسٹیشن کے قریب لنگم پلی جانے والی نارائنادری ایکسپریس ٹرین کے سامنے کود کر یہ انتہایی اقدام کیا۔ وہ نیرڈا گاؤں کا رہنے والا تھا اوراس نے بی ٹیک مکمل کرنے کے بعد حیدرآباد میں ایک سافٹ ویئر کمپنی میں کچھ عرصہ کام کیا تھا۔


تاہم کم تنخواہ سے غیر مطمئن ہو کر وہ ایک سال قبل اپنے گاؤں واپس لوٹ آیا۔ بہتر روزگار کے لیے اس نے بارہا کوششیں کیں، لیکن ہر بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے نتیجہ میں وہ شدید ذہنی دباؤ اور مایوسی کا شکار ہو گیاتھا۔