صحت

حیدرآباد: منیٰ ہاسپٹل مہدی پٹنم میں خاتون کو چار بچے تولد، ڈاکٹر صاحبہ شکور کی نگرانی میں کامیاب سرجری

منیٰ ملٹی اسپیشالٹی ہاسپٹل مہدی پٹنم شعبہ طب میں انقلاب کا نقیب ہے۔ ہاسپٹل کے تمام شعبہ جات منفرد نوعیت کے حامل ہیں۔ شعبہ امراض نسواں میں غیر معمولی خدمات کے ذریعہ نہ صرف ریاست بلکہ ملک میں اپنا نمایاں مقام بنایا ہے۔

حیدرآباد: منیٰ ملٹی اسپیشالٹی ہاسپٹل مہدی پٹنم شعبہ طب میں انقلاب کا نقیب ہے۔ ہاسپٹل کے تمام شعبہ جات منفرد نوعیت کے حامل ہیں۔ شعبہ امراض نسواں میں غیر معمولی خدمات کے ذریعہ نہ صرف ریاست بلکہ ملک میں اپنا نمایاں مقام بنایا ہے۔

عالمی سطح پر مشہور و معروف گائناکالوجسٹ و ماہر امراض نسواں ڈاکٹر صاحبہ شکور کی نگرانی میں مذکورہ بالا شعبہ نمایاں خدمات انجام دے رہا ہے۔ پیچیدہ ڈیلیوری کو ایک چیلنج اور ٹاسک کے طورپر قبول کرنا ہمیشہ سے ہی ان کا طرہ امتیاز رہا ہے۔

منیٰ ہاسپٹل میں آج صاحبہ شکور نے آج ایک ایسی ہی سرجری انجام دی ہے جہاں ایک خاتون کو چار بچے (دولڑکے اور دو لڑکیاں) تولد ہوئے۔

تفصیلات کے مطابق 26 سالہ خاتون اسماء (نام تبدیل) کو منیٰ ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا تھا جب پہلی مرتبہ پیٹ کی اسکیاننگ کی گئی تو اس بات کا پتہ چلا کہ پیٹ میں چار جنین ہیں تب سے ہی منیٰ ہاسپٹل کی ٹیم نے خاتون کا علاج و معالجہ پر خصو صی نگرانی رکھی۔

دوران حمل کبھی بلڈ پریشر کا مسئلہ پیش آیا تو کبھی شوگر کی سطح میں اضافہ ہوتا گیا ان تمام معاملات میں خصوصی کیئر کے ذریعہ بہترین طبی سہولتیں فراہم کی گئیں۔ تقریباً 30 ہفتے بعد جب خاتون کو پیٹ میں شدید تکلیف ہوئی تو آج منیٰ ہاسپٹل سے رجوع کیا گیا۔

ڈاکٹر اسریٰ اور ڈاکٹر آفرین نے انستھیشیا دیا۔ ڈاکٹر صاحبہ شکور کی نگرانی میں ٹیم کے ارکان ڈاکٹر عشرت اور ڈاکٹر رمنا پریہ نے سرجری انجام دی۔ خاتون کو چار بچے تولد ہوئے۔ ایک لڑکے کا وزن 1.17کیلو اور دوسرے لڑکے کا وزن1.2کیلو کے علاوہ ایک لڑکی کا وزن 1.06 کیلو اور دوسری لڑکی کا 1.05کیلو وزن ہے۔

چاروں بچوں کو انتہائی نگہداشت کے وارڈس میں رکھا گیا ہے  اور ڈاکٹر سچن ماہر امراض اطفال کی نگرانی میں علاج کیا جارہا ہے۔ قبل ازیں اسی خاتون کو مذکورہ ہاسپٹل میں جڑواں بچے پیدائے ہوئے تھے جن میں سے ایک بچہ گذر گیا۔

منیٰ ہاسپٹل میں یہ پہلی دفعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی چار مرتبہ ایسے پیچیدہ کامیاب آپریشن کئے گئے۔ ڈاکٹر صاحبہ شکور کی نگرانی میں شعبہ گائناکالوجی کی ٹیم چیلنجنگ ٹاسک کیلئے ملک بھر میں جانی جاتی ہے۔

a3w
a3w