حیدرآباد

نیک نام پور میں بڑی تجاوزات پر حائیڈرا کی کارروائی، 2500 کروڑ روپے مالیت کی 23 ایکڑ سرکاری زمین محفوظ

اس کارروائی سے مقامی لوگوں کو بڑی راحت ملی ہے، جنہوں نے شکایت کی تھی کہ بااثر افراد عام لوگوں کو آگے رکھ کر اس قیمتی سرکاری زمین پر قبضے کی کوشش کر رہے ہیں۔

غیر قانونی زمینوں پر قبضے کے خلاف سخت کارروائی کرتے ہوئے حائیڈرا (HYDRAA) نے حیدرآباد کے قریب واقع آئی ٹی کوریڈور کے انتہائی قیمتی علاقے نیک نام پور میں 23.16 ایکڑ سرکاری زمین کو تجاوزات سے بچا لیا ہے۔ اس زمین کی مالیت 2500 کروڑ روپے سے زائد بتائی جا رہی ہے، جسے تجاوزات ہٹا کر فینسنگ لگاتے ہوئے حائیڈرا کے سرکاری بورڈز نصب کر کے محفوظ کیا گیا ہے۔

اس کارروائی سے مقامی لوگوں کو بڑی راحت ملی ہے، جنہوں نے شکایت کی تھی کہ بااثر افراد عام لوگوں کو آگے رکھ کر اس قیمتی سرکاری زمین پر قبضے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ زمین رنگا ریڈی ضلع کے گنڈی پیٹ منڈل، نیک نام پور گاؤں کے سروے نمبر 20 میں واقع ہے۔ مقامی افراد کی شکایت کے بعد حائیڈرا نے فوری طور پر مداخلت کرتے ہوئے کارروائی شروع کی۔

کارروائی کے دوران کئی غیر قانونی چار دیواریوں اور شیڈز کو مسمار کیا گیا۔ کچھ تعمیرات پہلے ہی ہٹا دی گئی تھیں، جبکہ پیر کے روز باقی تجاوزات کو ختم کر کے مکمل 23.16 ایکڑ رقبے کے اطراف فینسنگ نصب کر دی گئی۔ اس کے ساتھ ہی زمین کو سرکاری ملکیت قرار دیتے ہوئے حائیڈرا کے بورڈز بھی نصب کیے گئے۔

حائیڈرا کمشنر اے وی رنگناتھ کی ہدایات پر ریونیو اور میونسپل حکام کے ساتھ مل کر میدانی سطح پر تفصیلی جانچ کی گئی۔ ریونیو ریکارڈز اور زمینی حقائق کی تصدیق کے بعد یہ بات واضح ہو گئی کہ مذکورہ زمین مکمل طور پر سرکاری زمین ہے، جس کے بعد تجاوزات کو ہٹانے کی کارروائی عمل میں لائی گئی۔

تحقیقات کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ سرکاری ریکارڈ کے مطابق زمین حکومت کی ہونے کے باوجود محمد ابراہیم نامی شخص نے مبینہ طور پر جعلی دستاویزات تیار کر کے یہ دعویٰ کیا کہ اس نے یہ زمین پاکالا پوچیا سے خریدی ہے۔ ان جعلی دستاویزات کی بنیاد پر عدالت سے پاس بکس حاصل کرنے کی کوشش بھی کی گئی۔

عدالتی احکامات کے بعد ریونیو حکام نے جانچ کی اور زمین کو سرکاری قرار دیتے ہوئے یہی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔ اس معاملے میں نارسنگی پولیس اسٹیشن میں محمد ابراہیم کے خلاف جعلی ریکارڈ تیار کرنے پر مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ یہ بات بھی سامنے آئی کہ جہاں 1975 سے خریداری کے جعلی دعوے کیے گئے، وہیں 2019 میں پاکالا پوچیا کے خاندان نے بھی اسی زمین پر حق جتانا شروع کر دیا، جس سے معاملہ مزید الجھ گیا۔

حائیڈرا کی اس بروقت کارروائی پر مقامی باشندوں نے اطمینان کا اظہار کیا اور قیمتی سرکاری زمین کو بچانے پر شکریہ ادا کیا۔ مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا کہ اس زمین کو شہری منصوبہ بندی کے اصولوں کے مطابق اوپن اسپیس اور گرین زون کے طور پر ترقی دی جائے تاکہ عوامی مفاد کا تحفظ ہو سکے۔

علاقہ مکینوں نے حائیڈرا کمشنر اے وی رنگناتھ کا خصوصی طور پر شکریہ ادا کیا اور سرکاری زمینوں کے تحفظ کے لیے حائیڈرا جیسے مضبوط نظام کے قیام پر ریاستی حکومت کی بھی ستائش کی۔

حائیڈرا حکام کا کہنا ہے کہ نیک نام پور کی یہ کارروائی ایک واضح پیغام ہے کہ جہاں کہیں بھی سرکاری زمین پر تجاوزات پائی گئیں، وہاں سخت کارروائی کی جائے گی، چاہے زمین کی مالیت کتنی ہی زیادہ کیوں نہ ہو یا اس کے پیچھے کتنے ہی بااثر افراد ہوں۔