حیدرآباد
ٹرینڈنگ

شاستری پورم میں حائیڈرا کی بڑی کارروائی، چبوتروں اور عوامی مقامات پر ناجائز قبضے منہدم (ویڈیو وائرل)

اس کارروائی کے دوران ناجائز قبضوں کو ختم کرنے کیلئے بھاری مشنری، خصوصاً بلڈوزرس، کا استعمال کیا گیا، جبکہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے بھاری تعداد میں پولیس عہدیدار تعینات کیے گئے تھے۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقہ شاستری پورم میں حائیڈرا  اور جی ایچ ایم سی  نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے چبوتروں اور دیگر عوامی مقامات پر کیے گئے ناجائز قبضوں کو برخاست کردیا۔ اس کارروائی کے دوران ناجائز قبضوں کو ختم کرنے کیلئے بھاری مشنری، خصوصاً بلڈوزرس، کا استعمال کیا گیا، جبکہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے بھاری تعداد میں پولیس عہدیدار تعینات کیے گئے تھے۔

متعلقہ خبریں
منریگا کا نام بدلنے کے خلاف تلنگانہ میں کانگریس کا احتجاج، اقلیتی بہببود کے وزیر محمد اظہرالدین کی بھی شرکت
جلسۂ فیضانِ اولیاء کا انعقاد، علم و روحانیت سے بھرپور پروگرام
ہائٹیکس نے ہائیدرآباد کڈز فیئر 2025 کے 18ویں ایڈیشن کا اعلان کر دیا
زندہ دلان کے مزاحیہ مشاعروں کی  دنیا  بھر میں منفرد شناخت،پروفیسرایس ا ے شکور، نواب قادر عالم خان کی شرکت
علم و ادب کی خدمات کا اعتراف زندہ قوموں کی پہچان: جشنِ ڈاکٹر محسن جلگانوی

یہ کارروائی حیدرآباد کے جھیلوں کے اطراف، بفر زونز، چبوتروں، اور نالوں پر کیے گئے غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لیے کی جارہی ہے۔ حائیڈرا کے مطابق، جھیلوں اور ان کے بفر زونز میں کسی بھی قسم کے غیر قانونی تعمیرات سے قدرتی وسائل کو نقصان پہنچ رہا ہے اور علاقہ میں سیلاب اور دیگر مسائل کا سبب بن رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان ناجائز تعمیرات کو ہٹانے کے لیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ جھیلوں کی بقا اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھا جا سکے۔

اس موقع پر جی ایچ ایم سی کے افسران نے بتایا کہ شہریوں کو بار بار انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ وہ ان غیر قانونی تعمیرات کو خود ہٹا دیں، لیکن انتباہات کے باوجود کچھ لوگوں نے اپنے قبضے ختم نہیں کیے، جس کے نتیجے میں انتظامیہ کو بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کرنی پڑی۔

حائیڈرا اور جی ایچ ایم سی نے یہ بھی اعلان کیا کہ آئندہ دنوں میں اس قسم کی کارروائیوں کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ شہر کے دیگر مقامات پر بھی غیر قانونی قبضوں کو ختم کیا جا سکے۔

عوامی سطح پر اس کارروائی کو مکس ردعمل موصول ہوا ہے۔ کچھ لوگوں نے حائیڈرا اور جی ایچ ایم سی کے اقدامات کی حمایت کی ہے اور اسے ماحولیاتی تحفظ کے لئے ضروری قرار دیا ہے، جبکہ کچھ افراد نے ان کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ ان لوگوں کے لیے متبادل جگہ فراہم کرے جن کے کاروبار یا رہائش کو اس انہدامی کارروائی سے نقصان پہنچا ہے۔