حیدرآباد
ٹرینڈنگ

شاستری پورم میں حائیڈرا کی بڑی کارروائی، چبوتروں اور عوامی مقامات پر ناجائز قبضے منہدم (ویڈیو وائرل)

اس کارروائی کے دوران ناجائز قبضوں کو ختم کرنے کیلئے بھاری مشنری، خصوصاً بلڈوزرس، کا استعمال کیا گیا، جبکہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے بھاری تعداد میں پولیس عہدیدار تعینات کیے گئے تھے۔

حیدرآباد: حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقہ شاستری پورم میں حائیڈرا  اور جی ایچ ایم سی  نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے چبوتروں اور دیگر عوامی مقامات پر کیے گئے ناجائز قبضوں کو برخاست کردیا۔ اس کارروائی کے دوران ناجائز قبضوں کو ختم کرنے کیلئے بھاری مشنری، خصوصاً بلڈوزرس، کا استعمال کیا گیا، جبکہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنانے کیلئے بھاری تعداد میں پولیس عہدیدار تعینات کیے گئے تھے۔

متعلقہ خبریں
اللہ کی رضا مندی والدین کی رضا مندی میں ہے: حضرت مولانا حافظ پیر شبیر احمد کا بیان
حیدرآباد: معہد برکات العلوم میں طرحی منقبتی مشاعرہ اور حضرت ابو البرکاتؒ کے ارشادات کا آڈیو ٹیپ جاری
مولانا ابوالکلام آزاد کے یوم پیدائش پر قومی یومِ تعلیم کی تقریب: حافظ محمد صابر پاشاہ قادری کا خطاب
اردو کی بقاء وقت کی اہم ضرورت، اسی میں ہماری تہذیب مضمر: مولانا محمد حبیب الرحمٰن حسامی
550 واں سالانہ صندل مبارک آستانہء قتالیہ کولم پلی،ضلع نارائن پیٹ

یہ کارروائی حیدرآباد کے جھیلوں کے اطراف، بفر زونز، چبوتروں، اور نالوں پر کیے گئے غیر قانونی تعمیرات کو ہٹانے کے لیے کی جارہی ہے۔ حائیڈرا کے مطابق، جھیلوں اور ان کے بفر زونز میں کسی بھی قسم کے غیر قانونی تعمیرات سے قدرتی وسائل کو نقصان پہنچ رہا ہے اور علاقہ میں سیلاب اور دیگر مسائل کا سبب بن رہا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ان ناجائز تعمیرات کو ہٹانے کے لیے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں تاکہ جھیلوں کی بقا اور ماحولیاتی توازن کو برقرار رکھا جا سکے۔

اس موقع پر جی ایچ ایم سی کے افسران نے بتایا کہ شہریوں کو بار بار انتباہ جاری کیا گیا تھا کہ وہ ان غیر قانونی تعمیرات کو خود ہٹا دیں، لیکن انتباہات کے باوجود کچھ لوگوں نے اپنے قبضے ختم نہیں کیے، جس کے نتیجے میں انتظامیہ کو بلڈوزر کا استعمال کرتے ہوئے انہدامی کارروائی کرنی پڑی۔

حائیڈرا اور جی ایچ ایم سی نے یہ بھی اعلان کیا کہ آئندہ دنوں میں اس قسم کی کارروائیوں کو مزید وسعت دی جائے گی تاکہ شہر کے دیگر مقامات پر بھی غیر قانونی قبضوں کو ختم کیا جا سکے۔

عوامی سطح پر اس کارروائی کو مکس ردعمل موصول ہوا ہے۔ کچھ لوگوں نے حائیڈرا اور جی ایچ ایم سی کے اقدامات کی حمایت کی ہے اور اسے ماحولیاتی تحفظ کے لئے ضروری قرار دیا ہے، جبکہ کچھ افراد نے ان کارروائیوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ انتظامیہ ان لوگوں کے لیے متبادل جگہ فراہم کرے جن کے کاروبار یا رہائش کو اس انہدامی کارروائی سے نقصان پہنچا ہے۔