شمالی بھارت

میں نے اپنے خلاف کیسس واپس نہیں لئے: یوگی آدتیہ ناتھ

چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ اور ان کے نائب کیشوپرساد موریہ نے اپنے خلاف دائر کئے گئے کسی بھی کیس کو واپس نہیں لیا ہے۔

لکھنو: چیف منسٹر اترپردیش یوگی آدتیہ ناتھ نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ اور ان کے نائب کیشوپرساد موریہ نے اپنے خلاف دائر کئے گئے کسی بھی کیس کو واپس نہیں لیا ہے۔

متعلقہ خبریں
میں بلیوں کونہیں بلکہ شیروں کونشانہ بناؤں گا۔چیف منسٹر کے تبصرہ کے بعد بی آر ایس کیڈرمیں ہلچل
افضل انصاری اور بیٹی نصرت نے پرچہ نامزدگی داخل کیا
کانگریس نے توہین کیلئے ہندو دہشت گردی کا لفظ دیا: یوگی
بی جے پی اور کانگریس دونوں ریزرویشن مخالف : مایاوتی
فرخ آباد کے ساتھ میرے تعلق کو کتنی مرتبہ آزمایا جائے گا: سلمان خورشید

قانون ساز کونسل میں ریاستی بجٹ پر مباحث میں حصہ لیتے ہوئے چیف منسٹر نے سماج وادی پارٹی (ایس پی) کو نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کل سماج وادی پارٹی کے ایک قائد نے یہ بیان دیا تھا کہ چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر نے اپنے خلاف ایک کیس واپس لے لیا ہے۔

میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ گزشتہ 6 سال کے دوران چیف منسٹر یا ڈپٹی چیف منسٹر نے ایسا کوئی کیس واپس نہیں لیا ہے۔ سماج وادی پارٹی نے اکثر چیف منسٹر اور ڈپٹی چیف منسٹر موریہ کو اپنے خلاف کیسس واپس لے لینے کا موردِ الزام ٹھہرایا ہے۔

یوگی نے کہا کہ یہ بات سچ ہے کہ سماج وادی پارٹی صدر اکھلیش یادو نے 2016 میں اپنی دستخط کے استعمال سے اپنے خلاف کیسس واپس لئے ہیں۔ ہمیں اس بات پر تعجب ہے کہ یہ کیسس کس طرح واپس لئے گئے ہیں کیونکہ الیکشن کمیشن کی جانب سے دائر کردہ مقدمات کو واپس نہیں لیا جاسکتا۔ شاید کمیشن کی اجازت کے بغیر ایسا کیا گیا ہوگا۔

انہوں نے خود اپنے خلاف کیس واپس لیا تھا اور دوسروں کو نصیحت کرتے ہیں۔ یوگی نے کہا کہ مجرم نہ صرف حکومت کے سرپرست تھے بلکہ لکھنو‘ وارانسی‘ گورکھپور‘ بجنور‘ کانپور اور رام پور میں بھی غیرسماجی عناصر اور دہشت گردوں کے کیسس واپس لئے گئے تھے۔ سماج وادی پارٹی حکومت اتنی بے شرم تھی کہ اس نے مجرموں اور دہشت گردوں کے خلاف مقدمات واپس لئے تھے۔

a3w
a3w