دہلی

گیان واپی: پوجا کی اجازت دینے سے سپریم کورٹ کا انکار

مسجد کمیٹی نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے جس کے ذریعہ عدالت کے کمشنر کے تقرر کے فیصلہ کو برقرار رکھا گیا تھا۔ عدالت نے ایک اور رِٹ درخواست کو بھی مستر دکردیا جس کے ذریعہ شیولنگ کی پوجا کا حق طلب کیا گیا۔

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے جمعرات کے روز کہا کہ وہ وارانسی کی گیان واپی مسجد کے سلسلہ میں ایک مقدمہ کے قابل قبول ہونے کے بارے میں ضلع عدالت کے فیصلہ کا انتظار کرے گا۔ جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ کی زیرصدارت اور جسٹس سوریہ کانت اور جسٹس پی ایس نرسمہا پر مشتمل بنچ نے گیان واپی مسجد کی انجمن انتظامیہ کی درخواست کی سماعت اکتوبر تک ملتوی کردی۔

بنچ نے کہا کہ مسجد کے سروے کے لئے عدالت کی جانب سے کمشنر کے تقرر پر مسلم فریق کے اعتراضات کی سماعت کی جائے گی۔مسجد کمیٹی کی پیروی کررہے سینئر ایڈوکیٹ حذیفہ احمدی نے استدلال کیا کہ کمیشن کے تقرر کا حکم بادی النظر میں اس عدالت کے دائرہ ئ اختیار سے باہر ہے۔

 انہوں نے کہا کہ اگر میں یہ ثابت کردوں کہ کمیشن کے تقرر کا حکم غیرقانونی ہے تو اس رپورٹ کو مسترد کیا جانا ہوگا۔ اب سارے علاقہ کو مہربند کردیا گیا ہے اور سینکڑوں سال سے برقرار جوں کا توں موقف میں ترمیم کردی گئی ہے۔

مسجد کمیٹی نے الٰہ آباد ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کیا ہے جس کے ذریعہ عدالت کے کمشنر کے تقرر کے فیصلہ کو برقرار رکھا گیا تھا۔ عدالت نے ایک اور رِٹ درخواست کو بھی مستر دکردیا جس کے ذریعہ شیولنگ کی پوجا کا حق طلب کیا گیا  اور کہا گیا تھا کہ یہ شیولنگ‘ سروے کے دوران مسجد کے اندر پایا گیا ہے۔

 ان درخواستوں کو قانون کے تحت دستیاب دیگر طریقہ کار کے ذریعہ آگے بڑھانے کی آزادی کے ساتھ واپس لے لیا گیا۔ عدالت ِ عظمیٰ نے ایک اور درخواست کو بھی قبول کرنے سے انکار کردیا جس کے ذریعہ پوجا‘ درشن اور عدالت کے حکم پر کئے گئے سروے کے دوران گیان واپی مسجد کے وضو خانہ سے مبینہ طورپر دستیاب شیولنگ کے محکمہ آثار ِ قدیمہ کی جانب سے جی پی آر سروے اور کاربن ڈیٹنگ کی گزارش کی گئی تھی۔

 7 ہندو خواتین کی جانب سے داخل کردہ درخواست میں ملک کی سب سے بڑی عدالت سے گزارش کی گئی تھی کہ وہ مرکزی حکومت کو یہ ہدایت دے کہ وہ 16 مئی کو ایڈوکیٹ کمشنر کے سروے کے دوران دریافت شدہ قدیم مندر کامپلکس کے اندر موجود شیولنگ کے شری کاشی وشواناتھ ٹرسٹ کی ویب سائٹ پر راست ویڈیو اسٹریمنگ کرے۔ رٹ درخواست میں بھکتوں کو ورچول درشن کرنے اورعلامتی پوجا کرنے کی اجازت کی ہدایت دینے کی بھی درخواست کی گئی۔