میں نے 3 سالہ جلاوطنی کی پیشکش ٹھکرادی: عمران خان
جیل میں بند پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں 3 سال کے لئے جلاوطن ہوجانے کی پیش کی گئی تھی جسے انہوں نے ٹھکرادیا۔
لاہور (پی ٹی آئی) جیل میں بند پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں 3 سال کے لئے جلاوطن ہوجانے کی پیش کی گئی تھی جسے انہوں نے ٹھکرادیا۔
جمعہ کے دن ایکس پر پوسٹ میں 72 سالہ سیاستداں نے کہا کہ مجھے 3 سال کے لئے ملک چھوڑکر چلے جانے کا موقع اُس وقت دیا گیا تھا جب میں اٹک جیل میں تھا لیکن میں پاکستان میں ہی جیوں گا اور مروں گا۔ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں جہاں وہ اگست 2023 سے قید ہیں‘ میڈیا سے بات چیت میں عمران خان نے کہا کہ انہیں ان کے اسلام آباد والے بنی گالہ بنگلہ میں منتقل کردینے کی پیشکش ”بالواسطہ“ کی گئی تاہم انہوں نے اسے بھی ٹھکرادیا۔
انہوں نے کہا کہ میرا موقف واضح ہے۔ پہلے میری پارٹی کے ورکرس اور قائدین کو رہا کرو اس کے بعد ہی میں اپنے بارے میں غور کروں گا۔ پاکستان تحریک ِ انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی نے کہا کہ ان کا ماننا ہے کہ پاکستان کے فیصلے اندرون ِ ملک ہونے چاہئیں تاہم بات جب انسانی حقوق کی ہوتی ہے تو دنیا بھر میں آواز اٹھنا فطری ہے۔
اس مقصد کے لئے اقوام متحدہ جیسے ادارے موجود ہیں۔ دنیا بھر میں باشعور لوگ بنیادی حقوق کی خلاف ورزی پر اپنی آواز اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرف کے دور میں تک ہم نے فوجی مداخلت پر تنقید کی تھی لیکن ایسی ظلم و زیادتی اور فاشزم کا سامنا کبھی بھی نہیں کیا تھا۔
اس خبر پر کہ امریکہ کے نئے صدر ڈونالڈ ٹرمپ‘ شہباز شریف پر عمران خان کی رہائی کے لئے دباؤ ڈالیں گے‘ پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ میں توقع کرتا ہوں کہ ٹرمپ غیرجانبدار رہیں‘ بائیڈن کی طرح کام نہ کریں۔ دنیا جانتی ہے کہ انہوں نے جنرل باجوہ کے زیراثر ہماری حکومت کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعہ بے دخل کیا تھا۔
حکومت سے پی ٹی آئی کی بات چیت کے تعلق سے عمران خان نے کہا کہ ہماری مذاکرات کمیٹی بات چیت کررہی ہے۔ ہمارے مطالبات جائز ہیں۔ 26 نومبر 2024 اور 9 مئی 2023 کے واقعات کی تحقیقات کے لئے جوڈیشیل کمیشن بنایا جائے اور سیاسی قیدی رہا کردیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت کو 31 جنوری کی ڈیڈلائن دی ہے۔ حکومت اور پی ٹی آئی کے نمائندوں کی دوسرے دور کی بات چیت جمعرات کو ختم ہوئی۔ اگلے ہفتہ پھر ملاقات ہوگی۔