کرناٹک

مجھے عدلیہ پر بھروسہ ہے، سچ کی ہمیشہ جیت ہوگی: سدارامیا

چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا نے جو ایم یو ڈی اے کیس کی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں، جمعرات کو زور دے کر کہا کہ وہ اپنے ضمیر کے مطابق کام کر رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ سچائی کی فتح ہو گی کیونکہ انھوں نے ایک بار پھر اپوزیشن کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔

میسورو(پی ٹی آئی) چیف منسٹر کرناٹک سدارامیا نے جو ایم یو ڈی اے کیس کی تحقیقات کا سامنا کر رہے ہیں، جمعرات کو زور دے کر کہا کہ وہ اپنے ضمیر کے مطابق کام کر رہے ہیں اور انہیں یقین ہے کہ سچائی کی فتح ہو گی کیونکہ انھوں نے ایک بار پھر اپوزیشن کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔

متعلقہ خبریں
مسلم نوجوان کی ہلاکت، یوپی کے موضع میں کشیدگی
”آپ خود کو بار بار پٹوانے ہمارے ہاتھوں میں چھڑی کیوں دیتے ہیں:“ سدارامیا کا بی جے پی قائدین پر طنز
چیف منسٹر کے عہدہ کےلئے کرناٹک کانگریس میں رسہ کشی
راہول گاندھی کا چیف منسٹر سدارامیا کو مکتوب
چیف منسٹر سدارامیا کی ہسپتال میں بم دھماکے کے زخمیوں سے ملاقات

یہاں چامنڈی پہاڑیوں پر میسور شاہی خاندان کی دیوی چامنڈیشوری کے مندر کے احاطہ میں 10روزہ دسہرہ تقاریب کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ”ستیامیوا جیتے“ کا اعلان کیا۔

بی جے پی اور جے ڈی (ایس) کی طرف سے ایم یو ڈی اے (میسور اربن ڈیولپمنٹ اتھاریٹی) گھوٹالے پر استعفیٰ دینے کے مطالبہ کے درمیان، چیف منسٹر نے زور دے کر کہا کہ جب تک انہیں عوام اور چامنڈیشوری کا آشیرواد حاصل ہے، کوئی کچھ نہیں کرسکتا۔

سدارامیا کو ایم یو ڈی اے کیس میں غیر متوقع حلقوں کی حمایت حاصل ہوئی کیونکہ جے ڈی (ایس) کے سینئر لیڈر اور ایم ایل اے جی ٹی دیویگوڑا نے ان کے استعفیٰ کے مطالبات کو مسترد کردیا۔

اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ انھوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا ہے چیف منسٹر نے کہا کہ اگر انھوں نے کچھ غلط کیا ہے تو ان کے لئے اتنا عرصہ سیاست میں رہنا ممکن نہیں تھا۔ چیف منسٹر نے کہا کہ اس سے پہلے بھی میں پانچ سال تک چیف منسٹر رہ چکا تھا، شاید دیوراج ارس کے بعد کرناٹک کی تاریخ میں، اگر کوئی چیف منسٹر ہے جس نے پانچ سال کی مدت پوری کی ہو تو وہ صرف سدارامیا ہے۔

چیف منسٹر نے کہا کہ اب بھی تمام رکاوٹوں اور مشکلات کے باوجود، انہیں ماں دیوی چامنڈیشوری کا آشیرواد حاصل ہے۔ جی ٹی دیویگوڑا (جے ڈی ایس ایم ایل اے) ایم یو ڈی اے میں ممبر ہیں، وہ جانتے ہیں کہ سچ کیا ہے، اس لئے دوسری پارٹی میں رہنے کے باوجود انھوں نے سچ بولنے کی کوشش کی ہے۔ ’ستیامیوا جیتے‘، سچ کی ہمیشہ جیت ہوگی۔

اس لئے میں نے کئی بار کہا ہے کہ جب تک اس حکومت اور سدارامیا کو آپ، ریاست کے لوگوں کا آشیرواد حاصل نہیں ہے، کوئی کچھ نہیں کر سکتا۔ سدارامیا نے کہا کہ وہ چامنڈیشوری اسمبلی حلقہ سے آٹھ انتخابات میں سے پانچ بار جیت چکے ہیں اور وہ تین بار شکست کھائی تھی۔ یہ میری اپنی غلطیوں کی وجہ سے شکست ہوئی، میں اب اس کا تجزیہ نہیں کرنا چاہتا۔

چامنڈیشوری کے لوگوں کی آشیرواد کی وجہ سے میں دو بار چیف منسٹر رہ چکا ہوں۔میں ورون سے تین بار اور بادامی سے ایک بار، چامنڈیشوری سے پانچ بار جیت چکا ہوں۔ میں نے 9 الیکشن جیتے ہیں۔ مجھے پہلی بار وزیر بنے 40 سال سے زیادہ کا عرصہ ہو گیا ہے۔ 17/اگست 1984 کو میں پہلی بار وزیر بنا تھا۔

یہ بتاتے ہوئے کہ وہ اور دیوے گوڑا ایک ہی تعلقہ سے ہیں اور ماضی میں ایک ساتھ کام کر چکے ہیں، سدارامیا نے کہا کہ ان کے اس بیان نے کہ سچائی کی فتح ہوگی، مجھ میں مزید طاقت پیدا کی ہے۔ میں جی ٹی دیوے گوڑا کا شکریہ ادا کرتا ہوں، جو جے ڈی (ایس) کی کور کمیٹی کے سربراہ ہیں جنہوں نے دسہرہ تقریب میں سدارامیا کے ساتھ اسٹیج پر موجود تھے۔

جی ٹی دیوے گوڑا نے چیف منسٹر کی ستائش کی اور استعفیٰ کا مطالبہ کرنے والوں کو تنقید نشانہ بنایا۔ انھوں نے جے ڈی ایس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ”ریاست اور مرکز میں وزیر بننے کے بعد ایچ ڈی کمارا سوامی ذمہ داری اور عزت کو سمجھے بغیر، ان کے (سدارامیا) کے اچھے کاموں کو نظر انداز کر کے ان کے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔