حیدرآباد

میں استعفیٰ نہیں دوں گا،گوشہ محل کے ملعون ایم ایل اے راجہ سنگھ کا ایک اور سنسنی خیز بیان

راجہ سنگھ نے کہاکہ مرکزی وزیر کشن ریڈی کو چیلنج دیا: "میں ایم ایل اے کے عہدہ سے استعفیٰ نہیں دوں گا۔ اگر کشن ریڈی استعفیٰ دیتے ہیں تو میں بھی دوں گا اور دونوں مل کر آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات لڑیں گے۔ پھر دیکھنا ہوگا کہ کون جیتتا ہے۔"

حیدرآباد: گوشہ محل کے ایم ایل اے راجہ سنگھ نے ایک بار پھر سیاسی منظرنامہ میں ہلچل پیدا کر دی۔ انہوں نے واضح کیا کہ وہ اپنی ایم ایل اے کی پوزیشن سے استعفیٰ دینے کا ارادہ نہیں رکھتے اور کہا کہ جو کچھ کرنا ہے وہ مرکزی قیادت کرے۔

متعلقہ خبریں
راجہ سنگھ کو حلقہ لوک سبھا ظہیرآباد سے الیکشن لڑنے پارٹی کا مشورہ
مثالی پڑوس، مثالی معاشرہ جماعت اسلامی ہند، راجندر نگر کا حقوق ہمسایہ ایکسپو
ہر ووٹر کو حق رائے دہی سے استفادہ کرنے کشن ریڈی کا مشورہ
پرجا پالانا کے انتظامات پر راجہ سنگھ کا عدم اطمینان
شعبہ معدنیات میں مزید اصلاحات، پالیسی ساز فیصلے متوقع : کشن ریڈی

راجہ سنگھ نے کہاکہ مرکزی وزیر کشن ریڈی کو چیلنج دیا: "میں ایم ایل اے کے عہدہ سے استعفیٰ نہیں دوں گا۔ اگر کشن ریڈی استعفیٰ دیتے ہیں تو میں بھی دوں گا اور دونوں مل کر آزاد امیدوار کے طور پر انتخابات لڑیں گے۔ پھر دیکھنا ہوگا کہ کون جیتتا ہے۔”

انہوں نے الزام لگایا کہ کشن ریڈی کی وجہ سے ریاست میں بی جے پی کا نقصان ہوا اور موجودہ صدر رام چندر راؤ صرف ایک "ربر اسٹیمپ” بن کر رہ گئے ہیں۔

راجہ سنگھ نے مزید کہا کہ گزشتہ تین انتخابات میں انہیں گوشا محل کے عوام نے ہی کامیابی دلائی، جبکہ پارٹی کی جانب سے کوئی تعاون نہیں ملا۔ انہوں نے واضح کیا کہ موجودہ کمیٹی کے ساتھ بی جے پی ریاست میں اقتدار حاصل نہیں کر پائے گی اور اگر ایسا ہوا تو وہ سیاسی ریٹائرمنٹ لے لیں گے۔

راجہ سنگھ نے کہا کہ وہ ہمیشہ بی جے پی کے رہنما رہیں گے اور بی آر ایس یا کانگریس میں شامل نہیں ہوں گے، اور پوزیشن کے خوف سے کچھ لوگ بات کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔