آندھراپردیش

آئندہ انتخابات میں عوام نے وزیراعلیٰ نہیں بنایا تو سیاست چھوڑ دوں گا: چندرا بابو نائیڈو

چندرابابو نے گزشتہ شب کرنول ضلع کے پتی کونڈا میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے الفاظ کے پابند رہیں گے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعلی بنے بغیر وہ اسمبلی نہیں جائیں گے۔

حیدرآباد: آندھراپردیش کے سابق وزیراعلی و تلگودیشم پارٹی کے سربراہ این چندرابابونائیڈو نے سنسنی خیز جذباتی ریمارکس کرتے ہوئے کہا کہ اگر عوام، آئندہ انتخابات میں کامیاب بناکرانہیں اسمبلی نہیں بھیجیں گے تو 2024 کے انتخابات ان کیلئے آخری انتخابات ہوں گے۔

چندرابابو نے گزشتہ شب کرنول ضلع کے پتی کونڈا میں ایک جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ وہ اپنے الفاظ کے پابند رہیں گے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعلی بنے بغیر وہ اسمبلی نہیں جائیں گے۔

ان کے اسمبلی میں داخلے، سیاست میں برقرار رہنے، ریاست کے ساتھ انصاف کیلئے عوام کی جانب سے ان کو کامیاب بنانے پر ہی وہ اسمبلی جائیں گے ورنہ 2024 کے انتخابات ان کے آخری انتخابات ہوں گے۔ ان کی فکر حیدرآباد کی طرح اے پی کو بہتر بنانا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ایوان اسمبلی میں ان کی اور ان کی بیوی کی توہین کی گئی ہے۔40سالہ سیاسی کیرئیر کے دوران ان کی توہین کی کسی نے ہمت نہیں کی۔

انہوں نے کہاکہ جگن موہن ریڈی کے دور حکومت میں تباہ حال ریاست آندھرا پردیش کو بچانے کے لئے تلگو دیشم پارٹی کو دوبارہ کامیاب بنانے کی وہ عوام سے اپیل کرتے ہیں۔

انہوں نے واضح کیا کہ ریاست تب ہی بچ سکے گی جب جگن کو شکست ہوگی۔اگر وہ (نائیڈو) انتخابا ت میں کامیاب نہیں ہوئے تو 2024 کے انتخابات ان کیلئے آخری ہوں گے۔

چندرا بابو نے مزید کہا کہ اقتدار پر واپسی کے بعد فلاحی اسکیمات کو واپس لینے کا ان کے خلاف جھوٹا پروپگنڈہ کیاجارہا ہے، اس پر یقین کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اقتدار میں واپسی پر وہ ان اسکیموں کو مزید بہتر طریقہ سے نافذ کریں گے۔

انہوں نے نشاندہی کرتے ہوئے کہاکہ وائی ایس آر کانگریس دور میں اسمبلی گورو سبھا نہیں کورو سبھا بن گئی ہے۔ اسمبلی انتخابات میں کامیابی کے ذریعہ اسمبلی کوگورو سبھا بناکر وہ ایوان میں داخل ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ وہ جگن کی حکمرانی کوریورس گیئر میں ڈال دیں گے۔