دہلی
ٹرینڈنگ

”دن کو رات کہو تو رات ہے، ورنہ جیل“، حکومت اترپردیش کی نئی سوشل میڈیا پالیسی پر پرینکا گاندھی کا طنز

حکومت ِ اترپردیش جسے اپنی نئی سوشل میڈیا پالیسی پر تنقیدوں کا سامنا ہے‘ جمعرات کو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا کی طرف سے نکتہ چینی کا نشانہ بنی کیونکہ انہوں نے اس اسکیم کو رجعت پسندانہ اور خودپسندانہ قراردیتے ہوئے اس کا مذاق اڑایا۔

نئی دہلی: حکومت ِ اترپردیش جسے اپنی نئی سوشل میڈیا پالیسی پر تنقیدوں کا سامنا ہے‘ جمعرات کو کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وڈرا کی طرف سے نکتہ چینی کا نشانہ بنی کیونکہ انہوں نے اس اسکیم کو رجعت پسندانہ اور خودپسندانہ قراردیتے ہوئے اس کا مذاق اڑایا۔

متعلقہ خبریں
اے ٹی ایس کے ہاتھوں مسلم نوجوان گرفتار، پی ایف آئی کی حمایت کا بھی الزام
عصمت دری کے بعد خاتون ڈاکٹر کا قتل دل دہلا دینے والا ہے: پرینکا
اعظم خان کی وائی زمرہ سیکوریٹی واپس لے لی گئی
حکومت NEET امتحان میں دھاندلی کی جامع تحقیقات کرے: کھڑگے-پرینکا
میں نے حکمت عملی کے تحت لوک سبھا الیکشن نہیں لڑا: پرینکا کا انٹرویو (ویڈیو)

پرینکا گاندھی نے ایکس پر ایک طنزیہ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ آپ وہی کہیں گے جو آپ کو پسند ہے۔ اگر آپ دن کو رات کہیں گے تو وہ رات ہوجائے گی۔ انہوں نے سوالات کی بوچھاڑ کرتے ہوئے خواتین کی حفاظت و سلامتی کے مسئلہ پر ریاستی حکومت سے سوال کیا اور یہ بھی پوچھا کہ اس نے 69 ہزار اساتذہ سے متعلق بھرتی ریزریشن کیس کو حل کرنے کے لئے کیا اقدامات کئے۔

پرینکا گاندھی نے سوال کیا کہ اترپردیش حکومت کی سوشل میڈیا پالیسی میں ”انصاف مانگنے والی خواتین کی آوازیں کس زمرہ میں آئیں گی؟ 69 ہزار اساتذہ کی بھرتی ریزریشن کے اسکام میں اٹھائے گئے سوالات کس زمرہ میں آئیں گے؟ بی جے پی قائدین اور ایم ایل ایز کے ذریعہ بی جے پی حکومت کو بے نقاب کرنے کو کس زمرہ میں شامل کیا جائے گا“؟۔

یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگا کہ چہارشنبہ کو ضلع فرخ آباد میں 2 لڑکیوں کی نعشیں ایک درخت سے لٹکی ہوئی پائی گئی تھیں جس سے شہر میں صدمہ کی لہر دوڑ گئی اور ریاستی انتظامیہ جواب تلاش کرنے نکل پڑی۔ کانگریس قائد نے یوگی آدتیہ ناتھ حکومت پر ایسے فرمان جاری کرتے ہوئے آزادی ئ اظہار اور سچائی کو دبانے کا الزام عائد کیا۔

انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت عوام کے مسائل کا حل تلاش کرنے کے بجائے سچائی کو دبانے کے نئے طریقے تلاش کررہی ہے۔ انہوں نے کہا ”دن کو رات کہو تو رات‘ ورنہ جیل“ کی پالیسی سچائی کو دبانے کا ایک اور طریقہ ہے۔ کیا بی جے پی‘جمہوریت اور دستور کو کچلنے کے علاوہ کچھ اور نہیں سوچ سکتی؟۔

واضح رہے کہ اترپردیش کابینہ نے چہارشنبہ کے روز ریاستی ڈیجیٹل میڈیا پالیسی 2024کو منظوری دے دی جس کے 2 اہم اجزاء ہیں۔ ایک حکومت کی اسکیمات کو مقبول بنانے کے لئے حوصلہ افزائی ہے جبکہ دوسرا سوشل میڈیا پر قابل اعتراض اور جارحانہ پوسٹس کے خلاف کارروائی سے متعلق ہے۔

a3w
a3w