عمران خان کی پارٹی پر امتناع عائد کردیا جائے گا۔حکومت پاکستان کا اعلان
متنازعہ اقدام میں حکومت پاکستان نے پیر کے دن اعلان کیا کہ وہ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پر اس کی مبینہ مملکت مخالف کارروائیوں کے لیے امتناع عائد کردے گی۔
اسلام آباد: متنازعہ اقدام میں حکومت پاکستان نے پیر کے دن اعلان کیا کہ وہ جیل میں بند سابق وزیراعظم عمران خان کی پارٹی پر اس کی مبینہ مملکت مخالف کارروائیوں کے لیے امتناع عائد کردے گی۔
عمران خان اور ان کے دو سینئر پارٹی ساتھیوں پر غداری کے کیسس درج ہوں گے۔ وزیراطلاعات عطااللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں یہ حیرت انگیز اعلان کیا۔
انہوں نے کہاکہ بیرونی فنڈنگ کیس‘ 9مئی کے فسادات‘ سائفر معاملہ اور امریکہ میں منظورہ قرار داد کے مدنظر ہمارا ماننا ہے کہ عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو ممنوعہ قرار دینے کا نہایت مستند ثبوت موجود ہے۔
71 سالہ عمران خان اپریل 2022 میں وزارت عظمی کے عہدہ سے بیدخلی کے بعد سے مختلف کیسس میں راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بند ہیں۔ پی ٹی آئی کے خلاف مہم تیز کرتے ہوئے وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا کہ سابق برسر اقتدار جماعت کا امتناع عائد کردیا جائے۔
آرٹیکل 6 کے تحت پی ٹی آئی کے بانی عمران خان اور سابق صدر عارف علوی پر غداری کامقدمہ چلایا جائے۔ عطااللہ تارڑ نے کہاکہ اگر ملک کو آگے بڑھنا ہے تو پھر پی ٹی آئی کے باقی رہتے ایسا نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے صبر اور رواداری کو کمزوری سمجھا گیا۔ پی ٹی آئی اور پاکستان کی بقائے باہم ممکن نہیں۔
کیونکہ حکومت ملک کو سیاسی اورمعاشی لحاظ سے مستحکم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ حکومت کی اس کوشش کو ناکام کرنے کی کوششیں ہورہی ہیں۔ انہو ں نے کہاکہ وفاقی حکومت پی ٹی آئی پر امتناع کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست داخل کرے گی۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کی زیر قیادت حکومت اور اس کے حلیفوں نے فیصلہ کیا ہے کہ قومی اسمبلی میں محفوظ نشستیں پی ٹی آئی کو آلاٹ کرنے کے سپریم کورٹ کے فیصلہ کے خلاف درخواست نظر ثانی داخل کی جائے۔ انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو راحت دیدی‘حالانکہ یہ مانگی نہیں گئی تھی۔